پی ایس ایل8: گپٹل کی شاندار بیٹنگ، گلیڈی ایٹرز نے کنگز کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی
پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے مارٹن گپٹل کی شان دار بیٹنگ کی بدولت کراچی کنگز کو ایک گیند قبل 168 رنز بنا کر میچ 4 وکٹوں سے جیت لیا۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پی ایس ایل 8 کے 22 ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر کراچی کنگز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
نسیم شاہ نے پہلے اوور کی پہلی گیند پر میتھیو ویڈ کی وکٹ حاصل کرکے کراچی کنگز کو دباؤ میں لے آئے، یہی وجہ تی کہ دوسری وکٹ پر بھی بڑی شراکت قائم نہ ہوسکی۔
روسنگٹن نے میتھیو ویڈ کے آؤٹ ہونے کے باوجود دوسرے اینڈ سے اچھی بیٹنگ کی۔
طیب طاہر دوسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے لیکن صرف 7 رنز بنا کر 25 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔
کراچی کنگز کے نوجوان بلے باز قاسم اکرم بھی روسنگٹن کے ساتھ کوئی بڑی شراکت بنانے میں ناکام رہے اور 8 رنز بنا کر ایمل خان کی گیند پر نسیم شاہ کو کیچ دے کر چلتے بنے۔
تجربہ کار شعیب ملک بھی صرف 13 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ دوسرے اینڈ سے روسنگٹن نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔
کپتان عماد وسیم جب بیٹنگ کے لیے میدان میں آئے تو 12 ویں اوور میں ٹیم کی 4 وکٹیں 78 رنز پر گر چکی تھیں تاہم انہوں نے ایک اچھی شراکت کی۔
روسنگٹن نے اس دوران اپنی نصف سنچری مکمل کی اور ٹیم کا اسکور 124 رنز تک پہنچایا۔
کراچی کنگز کا اسکور 17 ویں اوور میں 124 رنز تھا تو روسنگٹن کی 69 رنز کی اننگز کا خاتمہ ہوا۔
روسنگٹن نے 45 گیندوں کا سامنا کرکے 10 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 69 رنز بنائے تھے۔
جیمز فلر نے 6 گیندوں پر 5 رنز بنائے اور نسیم شاہ کو وکٹ دے گئے۔
عامر یامین نے کراچی کنگز کا اسکور معقول حد تک لے جانے میں مدد کی اور 11 گیندوں پر آؤٹ ہوئے بغیر 23 رنز بنائے۔
کراچی کنگز نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 164 بنائے۔
کپتان عماد وسیم نے 30 اور عامر یامین نے 23 رنز بنائے اور دونوں بلے باز آؤٹ نہیں ہوئے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے ایمل خان اور نسیم شاہ نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
کراچی کنگز کی جانب سے دیے گئے 185 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا آغاز بھی مایوس کن رہا اور ابتدائی 4 وکٹوں 50 رنز پر گر چکی تھیں لیکن گپٹل نے ٹیم کو مشکل سے نکال دیا۔
عمیر یوسف 14 کے مجموعے پر 8 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز تھے۔
محمد نواز دوسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے لیکن ناکام ہوئے اور 37 رنز پر ٹیم کا ساتھ چھوڑ دیا، جس میں انہوں نے صرف 15 رنز جوڑے۔
تبریز شمسی نے گلیڈی ایٹرز کے خطرناک تصور کیے جانے والے افتخار احمد کی وکٹ 48 کے اسکور پر حاصل کی اور ان کو 4 رنز سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔
ٹیم کا اسکور جب 50 رنز پر پہنچا تو نجیب اللہ زدران صرف 3 گیندوں کے مہمان ثابت ہوئے اور ایک رن بنا کر تبریز شمسی کی دوسری وکٹ بنے۔
پچھلے میچ میں جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے والے عمر اکمل نے جارحانہ آغاز ضرور کیا لیکن وہ کنگز کے خلاف بڑی اننگز نہیں کھیل پائے۔
عمرا اکمل 9 رنز بنا سکے اور 63 کے اسکور پر فلر کی گیند پر شعیب ملک کا کیچ بنے۔
کپتان سرفراز احمد نے مارٹن گپٹل کا پورا ساتھ دیا اور اسکور 158رنز تک پہنچایا اور آخری اوور کی دوسری گیند پر رن آؤٹ ہوگئے۔
سرفراز احمد نے 25 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے ایک چوکے کی مدد سے 29 رنز بنائے۔
مارٹن گپٹل نے گلیڈی ایٹرز کے لیے بہترین بیٹنگ کی۔
دوسری جانب سے مارٹن گپٹل نے نہ صرف اپنی نصف سنچری مکمل کی بلکہ ٹیم کو فتح سے ہم کنار کرایا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اوپنر مارٹن گپٹل کے ناقابل شکست 86 رنز کی اننگز کی بدولت آخری اوور کی پانچویں گیند پر چوکے کے ساتھ 168 رنز بنا کر میچ 4 وکٹوں سے جیت لیا۔
کراچی کنگز کی جانب سے تبریز شمسی نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
مارٹن گپٹل کو شان دار بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔