’ آج بھی تکلیف ہوتی ہے’ ول اسمتھ کے تھپڑ مارنے کے سال بعد کرس راک کا ردعمل
گزشتہ سال آسکر ایوارڈز کی تقریب میں اداکار ول اسمتھ کی جانب سے تھپڑ مارنے کے ایک سال بعد معروف ہولی وڈ کامیڈین کرس راک نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ ’مجھے آج بھی اس تھپڑ سے تکلیف ہوتی ہے اور میرے کانوں میں گھنٹیاں بجنے لگتی ہیں‘۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں آسکر ایوارڈز کی تقریب کے دوران اسٹیج پر ہولی وڈ اداکار ول اسمتھ نےمعروف کامیڈین کرس راک کو تھپڑ مار ا تھا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب کرس راک نے اسٹیج پر ول اسمتھ کی بیوی کے بالوں کا مذاق اڑیاا تھا۔
واقعے کے ایک سال بعد ول اسمتھ کی جانب سے مارے گئے تھپڑ پر پہلی بار کامیڈین نے بات کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کے شو میں بات کرتے ہوئے کرس راک نے کہا کہ ’سب کو علم ہے کہ کیا ہوا تھا، ایک سال پہلے مجھے تھپڑا مارا گیا تھا اور لوگ پوچھتے تھے کہ کیا اس سے مجھے تکلیف ہوئی؟ ہاں مجھے اب بھی اس سے تکلیف ہوتی ہے اور میرے کانوں میں گھنٹیاں بجنے لگتی ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ آپ مجھے دیگر افراد کی طرح روتے ہوئے نہیں دیکھیں گے، ایسا کبھی نہیں ہوگا، میں نے اس تھپڑ کو باکسر Manny Pacquiao کی طرح برداشت کیا مگر اس سے مجھے بہت تکلیف ہوئی’۔
کرس راک نے کہا کہ لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ میں نے اسی وقت اپنے ردعمل کا اظہار کیوں نہیں کیا، اس کی وجہ میرے والدین کی تربیت ہے، کیا آپ کو معلوم ہے کہ میرے والدین نے مجھے کیا سکھایا ہے، میرے والدین نے کہا تھا کہ سفید فام افراد کے سامنے کبھی لڑائی مت کرو’۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال واقعے کے بعد کرس راک کو تھپڑ رسید کرنے پر ہولی وڈ اداکار ول اسمتھ نے معافی مانگتے ہوئے اپنے عمل پر شرمساری کا اظہار کیا تھا
اداکار کی جانب سے معافی مانگنے کے باوجود آسکر انتظامیہ نے ان پر آئندہ 10 سال تک کسی بھی ایوارڈ تقریب میں مدعو کرنے اور انہیں ایوارڈ کے لیے نامزد کیے جانے پر پابندی عائد کردی تھی اور اداکار نے آسکر کی رکنیت بھی چھوڑ دی تھی۔