• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پیمرا نے عمران خان کے بیانات اور تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کردی

شائع March 5, 2023
پیمرا کی جانب سے گزشتہ سال بھی عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر دو مرتبہ پابندی عائد کی گئی تھی— فوٹو بشکریہ فیس بُک
پیمرا کی جانب سے گزشتہ سال بھی عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر دو مرتبہ پابندی عائد کی گئی تھی— فوٹو بشکریہ فیس بُک

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے بیانات اور تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

پیمرا کی جانب سے تمام لائسنس یافتہ ٹی وی چینلز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ عمران خان کی ریاستی اداروں کے خلاف ریکارڈ شدہ بیانات، لائیو گفتگو یا پریس کانفرنس نشر نہ کریں۔

بیان میں کہاگیا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اپنی تقاریر اور بیانات میں ریاستی اداروں پر مسلسل بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں اور اداروں اور اس کے افسران کے خلاف اپنے اشتعال انگیز بیانات سے منافرت پھیلا رہے ہیں جس سے امن عامہ کی صورتحال خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

پیمرا نے کہا کہ ریاستی اداروں اور افسران کے خلاف الزامات، نفرت انگیز بیانات، بہتان تراشی اور بلاجواز بیانات آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 کی صریح خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ اس سلسلے میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ تقاریر اور بیانات کے مواد کے بغور جائزے اور پیمرا قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کو دیکھتے ہوئے پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27(اے) کے تحت تمام سیٹلائٹ چینلز پر عمران خان کے بیانات اور تقاریر کی نشریات، ریکارڈ شدہ یا لائیو بیانات اور پریس کانفرنس پریس کانفرنس نشر کرنے پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔

تمام چینلز کو مزید ہدایت بھی کی گئی کہ وہ اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ کوئی بھی فرد ان کا پلیٹ فارم ریاستی اداروں کے خلاف ہتک آمیز بیان بازی کے لیے استعمال نہ کرے۔

اتھارٹی نے خبردار کیا کہ ان احکامات کی خلاف ورزی کی صورت میں پمرا آرڈیننس کے سیکشن 30(3) کے تحت چینل کے لائسنس کو کسی شوکاز نوٹس کے بغیر ہی معطل کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں بھی پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز پر سابق وزیر اعظم عمران خان کی تقاریر براہ راست نشر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی تاہم ایک ہفتے بعد ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس حکم کو معطل کردیا تھا۔

اس کے بعد گزشتہ سال نومبر میں بھی پیمرا نے عمران خان کی لائیو یا ریکارڈ کی گئی تقاریر یا بیانات نشر کرنے پر پابندی لگائی تھی لیکن کچھ دیر بعد ہی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی حکومت کے حکم پر مذکورہ پابندی واپس لے لی گئی تھی۔

ادھر پیمرا کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے یوٹیوب پر عمران خان کی تقاریر لائیو نشر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پی ٹی آئی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ پاکستانیوں اب جب کے پیمرا نے چیئرمین عمران خان کی تقریر براہ راست دکھانے پر پابندی لگادی ہے تو آپ پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل یوٹیوب چینل کو ابھی سبسکرائب کریں اور عمران خان کی تقریر براہ راست دیکھیں۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے عمران خان پر عائد پیمرا کی پابندی کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ٹھگوں کی حکومت مکمل گھبرا چکی ہے اور عمران خان کی آواز دبانے کی ایک اور مذموم کوشش میں آج امپورٹڈ حکومت نے عمران خان کی تقاریر اور بیانات کو ٹی وی پر چلانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

فواد چوہدری نے اعلان کیا کہ ہم اس حکم کو عدالت میں چیلنج کریں گے اور میڈیا سے بھی درخواست کی کہ وہ خود بھی اس حکم کو چیلنج کرے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024