پاک-امریکا انسداد دہشت گردی مذاکرات کل سے شروع ہوں گے
پاکستان اور امریکا کے درمیان انسداد دہشت گردی مذاکرات کے لیے ایک امریکی وفد آج اتوار کو اسلام آباد پہنچے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی وفد کی آج آمد سے چند روز قبل ایک امریکی سرکاری رپورٹ میں خبردار کیا گیا تھا کہ دہشت گرد گروہ ایک بار پھر پاکستان اور افغانستان میں منظم ہو رہے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ انسداد دہشت گردی کے قائم مقام کوآرڈینیٹر کرسٹوفر لینڈبرگ 6 سے 7 مارچ تک پاک-امریکا انسداد دہشت گردی مذاکرات میں شرکت کے لیے ایک انٹر ایجنسی وفد کی قیادت کریں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’امریکا اور پاکستان دونوں ممالک کو درپیش دہشت گردی کے مشترکہ خطرات پر تبادلہ خیال کریں گے اور سرحدی سلامتی اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام جیسے اہم امور میں تعاون کے حوالے سے پالیسی پر مبنی حکمت عملی تیار کریں گے۔
سفارتی ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ماہ واشنگٹن میں ہونے والے پاک-امریکا دفاعی مذاکرات میں انسداد دہشت گردی، دہشت گردی کی مالی معاونت اور انٹیلی جنس شیئرنگ جیسے معاملات پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔
امریکا کو توقع ہے کہ پاکستان دہشت گرد گروہوں کو افغانستان میں طالبان کے دور حکومت کے دوران دوبارہ جڑیں جمانے سے روکنے کی کوششوں کی حمایت کرے گا۔
پشاور اور کراچی میں حالیہ دہشت گرد حملوں کے بعد امریکا نے پاکستان کو کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش خراسان جیسے انتہا پسند گروہوں کے خلاف جنگ میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں جاری ہونے والی ایک سرکاری رپورٹ میں خبردار کیا گیا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش خراسان ایک بار پھر پاکستان کے لیے بڑا خطرہ بن رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹی ٹی پی فوج اور ریاست کے خلاف دہشت گردی کی مہم چلا کر حکومت پاکستان کو خیبر پختونخوا سے بےدخل کرنے اور شریعت نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔