• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

پنجاب یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں میں تصادم، 6 افراد زخمی

شائع March 2, 2023
فریقین میں سے کسی نے شکایت درج نہیں کرائی گئی تو پولیس ریاست کی مدعیت میں مقدمہ درج کرے گی—فائل فوٹو:ڈان نیوز
فریقین میں سے کسی نے شکایت درج نہیں کرائی گئی تو پولیس ریاست کی مدعیت میں مقدمہ درج کرے گی—فائل فوٹو:ڈان نیوز

پنجاب یونیورسٹی میں کرکٹ میچ کے دوران دو گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 6 طلبا زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پشتون کونسل اور پنجابی کونسل کے طلبا میدان میں کرکٹ میچ کھیل رہے تھے کہ پنجابی کونسل کے ایک بلے باز کو آؤٹ قرار دیا گیا لیکن وہ کریز سے نہیں گیا۔

جس پر دونوں طلبہ گروپوں میں تلخ کلامی ہوئی اور نتیجے میں تصادم ہوگیا، جس میں پشتون کونسل کے چار اور پنجابی کونسل کے دو طالب علم زخمی ہوگئے۔

پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ نے جائے وقوع پر پہنچ کر طلبا کو منتشر کردیا اور زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

اس دوران پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور دونوں گروپوں کے 47 طلبا کو حراست میں لے لیا۔

پشتون کونسل کے چیئرمین اسفندیار خان نے ڈان کو بتایا کہ پشتون ’نسل پرستانہ تبصرے‘ کرنے پر پنجابی کونسل کے اراکین کے ساتھ جھگڑ پڑے۔

انہوں نے کہا کہ طلبا کرکٹ میچ کھیل رہے تھے اور ایک بلے باز جسے آؤٹ قرار دیا گیا تھا وہ گراؤنڈ سے باہر نہیں نکلا اور اس نے ’نسل پرستانہ‘ تبصرے کیے۔

اسفند یار نے کہا کہ پنجابی کونسل کے اراکین زیادہ تعداد میں تھے اور انہوں نے مبینہ طور پر اپنے پشتون ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس میں سے چار زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پشتونوں نے مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست جمع کرائی ہے۔

پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے ان کے 30 ارکان کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ پنجابی کونسل کے 17 افراد گرفتار کیا گیا ہے۔

پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا کہ طلبا کرکٹ میچ کھیلتے ہوئے جھگڑ پڑے چنانچہ انتظامیہ نے صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے پولیس کو بلایا، تصادم میں ملوث طلبا کے خلاف قانونی اور انتظامی کارروائی کی جائے گی۔

لاہور پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں گروپوں کے 47 طلبا کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور پولیس مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست کا انتظار کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر فریقین میں سے کسی نے شکایت درج نہیں کرائی گئی تو پولیس ریاست کی مدعیت میں مقدمہ درج کرے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024