اسلام آباد: قائدِاعظم یونیورسٹی میں طلبہ تنظیموں کا تصادم، 5 طلبہ گرفتار
اسلام آباد پولیس نے قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ تنظیموں کے درمیان تصادم میں ملوث 5 طلبہ کو گرفتار کر لیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قائد اعظم یونیورسٹی کے رجسٹرار ہمایوں خان کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر پر 400 سے زائد طلبہ کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324، 506 (2)، 452، 354، 341، 427، 509، 148 اور 149 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
دوسری جانب یونیورسٹی کی انتظامیہ نے کیمپس میں ماحول پرامن رکھنے اور ہاسٹلز سے متعلق تمام مسائل کے پائیدار حل کے لیے ایک جامع حکمت عملی وضع کرنے کے لیے 21 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
پروفیسر ڈاکٹر ظفر نواز جسپال، پروفیسر ڈاکٹر الہان نیاز اور پروفیسر ڈاکٹر طیب کامران پر مشتمل کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
تصادم کے بعد یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا جس میں 2 درجن کے قریب طلبہ زخمی ہو گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق یونیورسٹی کے مرکزی کیفے ٹیریا میں پشتون کونسل کا میوزیکل پروگرام جاری تھا سیکیورٹی عملہ کوئیک رسپانس فورس کے ساتھ وہاں پہنچا اور طلبہ سے کہا کہ وہ آواز کم کردیں، سیکیورٹی عملے کے کیفے ٹیریا سے نکلنے کے بعد طلبہ نے بلوچ طلبہ پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں بلوچ طلبہ شدید زخمی ہوگئے۔
دریں اثنا وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ طلبہ کو کیمپس میں سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی یونیورسٹی میں تشدد برداشت کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو بہترین ماحول فراہم کیا جائے گا، یونیورسٹی انتظامیہ کی درخواست پر تصادم میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ایک خصوصی پولیس فورس تعینات کی جائے گی تاکہ محفوظ اور بےنظمی سے پاک تعلیمی سرگرمیوں کو یقینی بنایا جا سکے۔
رابطہ کرنے پر یونیورسٹی رجسٹرار ڈاکٹر راجا قیصر احمد نے بتایا کہ کمرے خالی کروانے کے بعد تمام ہاسٹلز سیل کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کیمپس میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کھلنے سے پہلے انتظامیہ مستقبل میں کیمپس میں امن و امان یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے گی، انہوں نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ اس حوالے سے حکمت عملی کو حتمی شکل دینے کے لیے 21 رکنی کمیٹی کو نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ تمام طلبہ کے لیے ہاسٹلز کی الاٹمنٹ بھی منسوخ کررہی ہے اور کیمپس کھولنے سے پہلے نئے سرے سے الاٹمنٹ کی جائے گی، غیر مجاز اور خصوصاً سابق طلبہ کے داخلے پر پابندی ہوگی۔
قبل ازیں پیر (27 فروری 2023) کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’طلبہ گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کے سبب امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر قائد اعظم یونیورسٹی مزید احکامات جاری ہونے تک بند رہے گی، ہاسٹلز کے تمام مکینوں (لڑکے اور لڑکیوں) کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ فوری طور پر ہاسٹل خالی کردیں‘۔