مسلسل پانچویں سال بھارتیوں کو سب سے زیادہ انٹرنیٹ کی بندش کا سامنا
مسلسل پانچویں سال 2022 میں بھی بھارت ان ممالک میں سر فہرست رہا جہاں سب سے زیادہ مرتبہ انٹرنیٹ بند کرکے عوام کو سہولت سے محروم رکھا گیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ بات ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔
انٹرنیٹ صارفین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے گروپ ’ایکسیس ناؤ اور #کیپ آئی ٹی آن‘ اتحاد کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں 2022 کے دوران 187 مرتبہ انٹرنیٹ کی بندش ریکارڈ کی گئی۔
رواں ہفتے جاری ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق بھارت نے 2022 میں 84 بار انٹرنیٹ سروسز بند کیں۔
بھارت کے بعد یوکرین پر حملے کے دوران روسی فوج کی جانب سے 22 مرتبہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کیا گیا، گزشتہ سال ایران نے 18 بار انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کیا، وہ اس فہرست میں تیسرے نمبر پر رہا۔
پاکستان میں مئی 2022 میں اس وقت ایک مرتبہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن نافذ کیا گیا جب سابق وزیر اعظم عمران خان اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک بھر میں مظاہروں کی قیادت کر رہے تھے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے انٹرنیٹ کی زیادہ تر بندش مقبوضہ کشمیر میں نافذ کی گئی، پورے سال کے دوران وہاں 49 بار بندش کی گئی جب کہ اس دوران صرف جنوری اور فروری 2022 میں بلیک آؤٹ کے 16 بیک ٹو بیک آرڈرز جاری کیے گئے۔
اس رپورٹ میں نوٹ کیا گیا کہ انڈین ٹیلی کمیونیکیشن بل کا مجوزہ مسودہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو غیر محدود اختیارات کے ساتھ یہ اختیار دے گا کہ جب ضروری اور مناسب ہو تو وہ شٹ ڈاؤن نافذ کریں، یہ صورتحال حکومت کے اس ارادے کو ظاہر کرتی ہے کہ وہ اس مشکلات سے بھرے راستے پر سفر جاری رکھنا چاہتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کئی ممالک میں تنازعات، انتخابات اور یہاں تک کہ امتحانات کے دوران بھی انٹرنیٹ سروسز بند کر دی گئیں۔
ایتھوپیا کی حکومت کی جانب سے شورش زدہ ریجن ٹگرے میں نافذ کردہ انٹر نیٹ بلیک آؤٹ گروپ کی جانب سے ریکارڈ کیا گیا سب سے طویل شٹ ڈاؤن تھا جو 2 سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہا۔