• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اٹلی میں کشتی حادثہ، تارکین وطن کو غیرقانونی طریقے سے لے جانے والے 3 افراد گرفتار

شائع March 1, 2023
3 روز قبل پیش آنے والے اس بدقسمت واقعہ میں ہلاکتوں کی تعداد 65 ہوچکی ہے—فوٹو: رائٹرز
3 روز قبل پیش آنے والے اس بدقسمت واقعہ میں ہلاکتوں کی تعداد 65 ہوچکی ہے—فوٹو: رائٹرز

اٹلی میں تارکین وطن کی کشتی حادثے کا شکار ہونے کے بعد اطالوی حکام نے غیرقانونی طریقوں سے مختلف ممالک کے تارکین وطن کو بیرون ملک لے جانے والے 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 3 روز قبل پیش آنے والے اس بدقسمت واقعہ میں ہلاکتوں کی تعداد 65 ہوچکی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ مرنے والوں میں 2 پاکستانی بھی شامل ہیں جبکہ ایک تاحال لاپتا ہے۔

ریسکیو اہلکاروں نے بتایا کہ کشتی پر سوار زیادہ تر تارکین وطن افغانستان سے آئے تھے جبکہ دیگر کا تعلق پاکستان، ایران، صومالیہ اور شام سے تھا۔

افغانستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ حادثے میں بچوں سمیت 80 افغان شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

اٹلی میں کلابریا کے علاقے میں ایک فنانس پولیس ٹیم کے کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل البرٹو لپپولیس کا کہنا ہے کہ ایک ترک اور 2 پاکستانی شہریوں نے خوفناک موسم کے باوجود کشتی کو ترکی سے اٹلی کے لیے روانہ کیا تھا، حادثے میں بچ جانے والے افراد ان تینوں کو اس سانحہ کا اصل مجرم قرار دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ان تینوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان تینیوں نے مبینہ طور پر تارکین وطن سے اس سفر کے لیے تقریباً 8 ہزار یورو (8 ہزار 485 ڈالرز) مانگے تھے‘۔

عدالتی ذرائع نے بتایا کہ ان دونوں پاکستانیوں میں سے ایک نابالغ شخص ہے، پولیس چوتھے مشتبہ شخص کی تلاش کر رہی ہے جوکہ ترک ہے۔

خیال رہے کہ 3 روز قبل اٹلی میں مختلف ممالک سے تارکین وطن کو لانے والی کشتی چٹانوں سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں چند بچوں سمیت 59 افراد ہلاک ہو گئے تاہم اب ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 65 ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار میں غیرملکی خبر ایجنسی کی شائع رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ یہ بحری جہاز کئی روز قبل پاکستان، افغانستان، ایران اور کئی دیگر ممالک کے تارکین وطن کے ساتھ ترکیہ سے روانہ ہوا تھا اور اٹلی کے علاقے کلابیریا میں جنوبی ساحل کے قریب طوفانی موسم میں گھِر کر تباہ ہوگیا۔

اٹلی کے صوبے کروٹون کے میئر ونسنزو ووس نے 59 ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی اور عہدیدار صوبائی حکومت مانویلا کررا نے بتایا تھا کہ حادثے میں 81 افراد زندہ بچ گئے ہیں، جن میں سے 22 کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

مانویلا کررا نے کہا تھا کہ یہ کشتی 3 یا 4 روز قبل مشرقی ترکیہ میں ازمیر سے روانہ ہوئی تھی، زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ جہاز میں 140 سے 150 افراد سوار تھے۔

بعد ازاں ترجمان دفترخارجہ نے کہا تھا کہ اٹلی کے ساحل میں ٹکرا کر حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں سوار 20 میں سے 16 پاکستانیوں کی حالت بالکل ٹھیک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارت خانے کے سینئر عہدیدار نے کشتی کے حادثے میں بچ جانے والے 16 پاکستانیوں سے ملاقات کی اور بظاہر ان کی جسمانی حالت اچھی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سفارت کار کے مطابق کشتی میں 20 پاکستانی سوار تھے۔

ترجمان نے بتایا تھا کہ اٹلی میں پاکستان سفارت خانہ حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے تاکہ 4 لاپتا پاکستانیوں کے بارے میں تفصیلات سامنے لائی جاسکیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024