• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

شرح سود میں اضانے کا امکان، 2 مارچ کو اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کا اجلاس طلب

شائع February 28, 2023 اپ ڈیٹ March 1, 2023
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے متوقع طور پر شرح سود میں اضافے کے پیش نظر مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 2 مارچ کو طلب کرلیا۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ زری پالیسی کا اجلاس مقررہ تاریخ سے ایک ہفتہ قبل طلب کیا گیا ہے کیونکہ شرح سود میں ممکنہ اضافے کا امکان ہے۔

اسٹیٹ بینک کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جو کہ 2 مارچ 2023 کو ہوگا۔

اس سے قبل اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 16 مارچ کو مقرر تھا۔

خیال رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی بحالی کے لیے پاکستان اہم اقدامات کر رہا ہے جس میں ٹیکس بڑھانا، بڑے پیمانے پر دی گئی سبسڈیز ختم کرنا اور ایکسچینج ریٹ پر مصنوعی پابندیاں شامل ہیں۔

حکومت کا خیال ہے کہ آئی ایم ایف سے پروگرام کی بحالی کا معاہدہ جلد ہی مکمل ہوگا جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ پالیسی ریٹ میں مزید اضافہ کیا جائے۔

مارکیٹ کے شراکت دار حالیہ ٹریژری بل میں شرح سود میں کم از کم 200 بیسس پوائنٹس کے اضافے کی توقع کر رہے ہیں جو کہ 17 فیصد ہے۔

متوقع اضافہ ان نرخوں پر مبنی ہے جو کہ حکومت نے فنڈز جمع کرنے کے لیے نیلامی میں مقرر کی ہیں۔

حکومت نے 22 فروری کو نیلامی میں 258 ارب روپے بڑھا دیے تھے جبکہ تین ماہ، چھ ماہ اور 12 ماہ کے لیے کٹ آف ریٹ بالتریب 195 بی پی ایس، 206 بی پی ایس اور 184 بی پی ایس مقرر کردی گئی تھی جو کہ گزشتہ نیلامی سے زیادہ ہے۔

اسٹیٹ بینک نے رواں برس جنوری میں 100بیسس پوائنٹس کے ساتھ جنوری 2022 سے اب تک شرح میں 725 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے جہاں اس وقت بینک نے کہا تھا کہ اس اقدام کا مقصد بڑھتی ہوئی افراط زر سے نمٹنا ہے۔

تاہم اس کے فوراً بعد جنوری میں سالانہ مہنگائی 27.5 فیصد سے پانچ دہائیوں کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی۔

گیس کے نرخوں میں حالیہ اضافے اور جنرل سیلز ٹیکس شامل کرنا ابھی باقی ہے جس کی وجہ سے فروری میں صارفین کی قیمتوں کا انڈیکس 30 فیصد کے قریب پہنچنے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024