• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پی ایس ایل8 میں قلندرز کی جارحانہ بیٹنگ، پشاور زلمی کو 40 رنز سے شکست

شائع February 26, 2023
شاہین شاہ آفریدی نے بابر اعظم کی قیمتی وکٹ حاصل کی— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل
شاہین شاہ آفریدی نے بابر اعظم کی قیمتی وکٹ حاصل کی— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے میچ میں لاہور قلندرز نے بلے بازوں کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت پشاور زلمی کو 40رنز سے شکست دے دی۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر پہکے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو بلے بازوں نے بالکل درست ثابت کر دکھایا۔

پہلی وکٹ گرنے کے بعد فخر زمان کا ساتھ دینے عبداللہ شفیق آئے اور دونوں بلے بازوں نے ابتدائی طور پر سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے وکٹ پر سیٹ ہونے کو ترجیح دی اور بعدازاں جارحانہ انداز اپنایا۔

فخر زمان ابتدا میں کچھ بجھے بجھے نظر آئے لیکن دوسرے ایںڈ سے عبداللہ شفیق نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے تیزی سے رنز کیے اور 31 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ فخر زمان کے ہمراہ دوسری وکٹ کے لیے 120 رنز جوڑے۔

عبداللہ شفیق 41 گیندوں پر 5 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں سے مزین 75 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

عبداللہ شفیق کے آؤٹ ہونے کے بعد فخر زمان نے جارحانہ بیٹنگ کی ذمے داری سنبھالی اور انگلینڈ سے آئے سیم بلنگز نے ان کا بھرپور ساتھ نبھایا۔

دونوں کھلاڑیوں کی جارحانہ بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے صرف پانچ اوورز میں 88 رنز کی شراکت قائم کی جس کی بدولت قلندرز ایک بڑا مجموعی اسکور بورڈ پر سجانے میں کامیاب رہے۔

فخر زمان نے 10 چھکوں اور تین چوکوں سے سجی 96 رنز کی اننگز کھیلی لیکن بدقسمتی سے وہ سنچری مکمل نہ کر سکے اور روومین پاول کی وکٹ بن گئے۔

سیم بلنگز نے بھی 23 گیندوں پر 47 کی اننگز کی باری کھیلی جس میں پانچ چوکے اور پانچ چھکے شامل تھے۔

لاہور قلندرز نے مقررہ اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 241 رنز بنائے جو پاکستان سپر لیگ میں اب تک کسی بھی ٹیم کا تیسرا بڑا اسکور ہے۔

پشاور زلمی کی جانب سے ارشد اقبال کے سوا تمام باؤلرز مہنگے ثابت ہوئے اور 10رنز فی اوورز سے زائد کی اوسط سے رنز دیے، ارشد نے چار اوورز میں 28رنز دیے جبکہ وہاب ریاض دو وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔

ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کو ابتدا میں ہی محمد حارث کی شکل میں بڑا نقصان اٹھانا پڑا لیکن انہیں اصل دھچکا اس وقت لگا جب بابر اعظم صرف سات رنز بنانے کے بعد شاہین شاہ آفریدی کی دوسری وکٹ بن گئے۔

28 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد صائم ایوب اور ٹام کوہلر کیڈمور وکٹ پر اکٹھا ہوئے اور صرف 44 گیندوں پر 89 رنز کی شراکت قائم کر کے قلندرز کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

اس سے قبل کہ یہ شراکت مزید خطرناک شکل اختیار کرتی، حارث رؤف نے 23 گیندوں پر 5 چھکوں کی مدد سے 55 رنز بنانے والے ٹام کوہلر کیڈمور کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

صائم ایوب نے بھی نصف سنچری اسکور کی لیکن ان سے بھی ساتھی کھلاڑی کی جدائی برداشت نہ ہو سکی اور وہ بھی 51 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

بھنوکا راجا پکسے اور پاول نے مل کر اسکور کو 166 تک پہنچایا لیکن بڑھتے ہوئے رن ریٹ کے سبب دونوں کھلاڑی دباؤ کا شکار رہے اور یکے بعد دیگرے زمان خان کی وکٹ بن گئے۔

اس کے بعد پشاور زلمی کے بلے باز کوشش کے باوجود کچھ خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور 9 وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز ہی بنا سکی اور لاہور قلندرز نے میچ میں 40 رنز سے فتح حاصل کر لی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024