جیل بھرو تحریک: ملتان میں پی ٹی آئی رہنما و کارکنان گرفتاریاں دیے بغیر واپس روانہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ’جیل بھرو تحریک‘ گزشتہ روز ملتان میں شروع ہوئی تاہم پارٹی رہنما اور حامی پولیس وین کے اندر فوٹو سیشن کرنے اور حکومت کے خلاف نعرے لگانے کے بعد منتشر ہو گئے اور بغیر گرفتاری کے گھر واپس چلے گئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور، پشاور اور راولپنڈی کے بعد سربراہ تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ ’جیل بھرو تحریک‘ کے چوتھے روز ملتان میں تحریک شروع کی گئی۔
کچھ رہنما اور کارکنان ’گرفتاری‘ کے لیے نواں شہر چوک پر جمع ہوئے لیکن وہ نعرے بازی کے بعد وہاں سے چلے گئے حالانکہ پولیس ان رضاکاروں کو گرفتار کرنے کے لیے 3 جیل وین لے کر وہاں پہنچی ہوئی تھی، تاہم پی ٹی آئی کارکنان نے ان وینز کے اندر صرف تصاویر کھنچوانے پر اکتفا کیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے احتجاج کے لیے مختص مقام سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر وین کھڑی کر رکھی تھی، انہوں نے کہا کہ وہ عدالتی گرفتاری کے لیے تیار ہیں اور اگر عمران خان نے انہیں گرفتاری دینے کو کہا تو وہ ایک یا 2 روز میں دوبارہ آسکتے ہیں۔
دریں اثنا راولپنڈی پولیس نے جمعے کے روز حراست میں لیے گئے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو شاہ پور اور حافظ آباد کی ڈسٹرکٹ جیلوں میں منتقل کر دیا۔
زلفی بخاری، صداقت عباسی، فیاض الحسن چوہان، اعجاز خان جازی، لطافت عباسی اور چوہدری ساجد کو جمعہ کو نصف شب کے بعد جیل وین میں شاہ پور پہنچایا گیا جبکہ راجا خرم زمان سمیت دیگر حامیوں کو سخت سیکیورٹی کے ساتھ حافظ آباد کی ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا۔
عدلیہ کے تحفظ کیلئے مہم کا عندیہ
ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کی محافظ ہے، ججز کے خلاف تنقید جاری رہی تو ادارے کے تحفظ کے لیے ملک گیر مہم چلائیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عدلیہ پر حالیہ تنقید کے حوالے سے پی ٹی آئی کے سینیئر نائب صدر نے دعویٰ کیا کہ ایک سیاسی جماعت، جو ماضی میں عدلیہ پر حملے میں ملوث رہی ہے، وہ اب سیاسی بنیادوں پر اسے دوبارہ بدنام کر رہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ حکمران جماعت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ قومی اداروں پر تنقید کرکے ریاست کو کمزور کر رہی ہے، صرف مضبوط ادارے ہی ریاست کی بقا کو یقینی بنا سکتے ہیں، اگر یہ ’بلیک میلنگ‘ جاری رہی تو پی ٹی آئی عدلیہ کے تحفظ کے لیے ملک گیر مہم شروع کرے گی۔
جیل بھرو تحریک کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے 200 سے زائد کارکنان گرفتاریاں دے چکے ہیں، پارٹی قیادت ان کی رہائی کی پیشکش کو بھی مسترد کر چکی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عدلیہ بطور سیاسی قیدی ان کے حقوق کا نوٹس لے۔