قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کیلئے ٹرمپ اور پومپیو کو قتل کرنا چاہتے ہیں، ایرانی کمانڈر
ایرانی جنرل نے خبردار کیا ہے کہ ان کا ملک کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے اب بھی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سابق سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کو قتل کرنا چاہتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایران نے بارہا اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ جنوری 2020 میں بغداد کے ہوائی اڈے پر امریکی ڈرون حملے میں قتل کیے گئے پاسداران انقلاب کے کمانڈ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لے گا۔
گارڈز کے ایرو اسپیس یونٹ کے کمانڈر جنرل امیر علی حاجی زادہ نے ٹیلی ویژن پر کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہم ٹرمپ، پومپیو، سابق امریکی جنرل کینتھ میک کینزی اور ان فوجی کمانڈروں کو نشانہ بنا سکتے ہیں جنہوں نے سلیمانی کو مارنے کا حکم دیا تھا۔
ٹرمپ نے اس حملے کا حکم عراق میں امریکی تنصیبات پر کیے گئے متعدد حملوں کے ردعمل میں دیا تھا جہاں امریکی حکام نے ان حملوں کا الزام ایران پر لگایا تھا۔
جس کے چند دن بعد ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل داغے تھے لیکن اس حملے میں کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی تھی البتہ امریکا نے کہا تھا کہ اس حملے میں کئی اہلکاروں کے ذہن پر منفی اثرات مرتب ہوئے تھے۔
امریکا اور اس کے اتحادیوں نے بارہا ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ میں اس کے کردار کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ٹیلی ویژن پر اپنے بیان میں امیر علی حاجی زادہ نے کہا کہ ایران اب 2ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر امریکی جہازوں کو نشانہ بنانے کی اہلیت رکھتا ہے۔
ایرانی جنرل نے کہا کہ ہم نے یورپیوں کے احترام کے پیش نظر 2 ہزار کلومیٹر کی یہ حد مقرر کی ہے اور ہمیں امید ہے کہ یورپی اپنے آپ کو اس احترام کے قابل ظاہر کریں گے۔
ہفتے کے روز، ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے گارڈز کی طرف سے تیار کردہ 1650کلومیٹر کی رینج کے حامل پاوے کروز میزائل کی نقاب کشائی کی ویڈیو نشر کی تھی۔
سرکاری نشریاتی ادارے نے جمعے کے روز بتایا کہ ایران ممکنہ طور پر شام کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے 15-خرداد زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل سسٹم فراہم کرے گا۔