• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

طلبی کا نوٹس ملنے کی تصدیق کیلئے نیب ٹیم کا عمران خان کی رہائش گاہ کا دورہ

شائع February 25, 2023
عمران خان اور بشریٰ بی بی —فائل فوٹو: فیس بک/عمران خان
عمران خان اور بشریٰ بی بی —فائل فوٹو: فیس بک/عمران خان

قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی کے حکام نے توشہ خانہ تحائف کی تحقیقات کے سلسلے میں طلبی کا سمن موصول ہونے کی تصدیق کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیب نے حال ہی میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ تحائف کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 9 مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کی تھی، اطلاعات کے مطابق عمران خان نے وکیل نے نوٹسز وصول کیے۔

قبل ازیں اسلام آباد میں عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ پر بھیجے گئے نوٹسز 17 فروری کو جاری ہوئے تھے جس پر ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد فیصل کے دستخط موجود تھے۔

نیب کے نوٹس ملزمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’ مجاز اتھارٹی نے نیب آرڈیننس 1999 کی دفعات کے تحت ملزمان کی جانب سے مبینہ طور پر کیے گئے جرم کا نوٹس لیا ہے’۔

نوٹس میں مزید کہا گیا کہ اس سلسلے میں کی گئی انکوائری میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ اپنے دورِ اقتدار کے دوران آپ نے غیر ملکی معززین کی جانب سے پیش کردہ بیش قیمت ریاستی تحائف میں سے کچھ حاصل کیے تھے۔

نوٹس کے مطابق ان تحائف میں 5 رولیکس گھڑیاں، 14 نومبر 2018 کو قطر کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کی جانب سے پیش کیا گیا آئی فون، کف لنکس، ایک انگوٹھی، 18 ستمبر 2020 کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے دیا گیا پینٹ کوٹ کا کپڑا، گراف گفٹ سیٹ جس میں ایک گراف گھڑی ماسٹر گراف اسپیشل ایڈیشن مکہ ٹائم پیس، ایک 18 قیراط سونے اور ہیرے کا گراف پین، ایک انگوٹھی اور کف لنکس اور مکہ کی ایک مائیکرو پینٹنگ شامل ہے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ ’لہذا آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 9 مارچ 2023 کو دوپہر ڈھائی بجے نیب (راولپنڈی/اسلام آباد) سوک سینٹر، جی-6 کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) کی انکوائری کی کارروائی میں شامل ہوں۔

توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم پر غیر ملکی تحائف سستے داموں خریدنے اور پھر انہیں کروڑوں روپے میں فروخت کرنے کا الزام ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024