پی ایس ایل 8: اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کو باآسانی 6 وکٹوں سے شکست دے دی
پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) 2023 کے 12 ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے حسن علی کی بہترین باؤلنگ کی بدولت پشاور زلمی کو باآسانی 6 وکٹوں سے شکست دے دی۔
کراچی کے نیشنل بینک کرکٹ ارینا میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے 12 ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر پشاور زلمی کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
پشاور زلمی کی جانب سے کپتان بابر اعظم اور نوجوان بلے باز محمد حارث نے بیٹنگ شروع کی اور پہلی گیند پر حارث نے رمان رئیس کو چوکا مارا جبکہ چوتھی گیند پر بابر نے بھی باؤنڈری حاصل کی۔
دونوں بلے بازوں نے یونائیٹڈ کے باؤلرز کو خاطر میں لائے بغیر باؤنڈریز حاصل کیں۔
محمد حارث نے اننگز کے دوسرے اوور میں حسن علی کو ایک چوکا اور ایک چھکے کے ساتھ تواضع کی۔
پشاور زلمی نے پانچویں اوور کی دوسری گیند پر ٹیم کی نصف سنچری مکمل کی۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان ساتواں اوور کرنے آئے اور زلمی کے بلے بازوں کو باؤنڈری حاصل کرنے کا موقع نہیں دیا اور آخری گیند پر خطرناک بلے باز محمد حارث کو آؤٹ کرکے پہلی کامیابی حاصل کی۔
محمد حارث نے 21 گیندوں پر 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 40 رنز بنائے تھے۔
صائم ایوب ایک مرتبہ پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام ہوئے اور 3 رنز بنا کر مبشر خان کی وکٹ بنے۔
زلمی کو 87 کے اسکور پر تیسرا نقصان برداشت کرنا پڑا جب ٹام کوہلر صرف ایک رن بنا کر حسن علی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
حسن علی نے 10 ویں اوور میں ہی زلمی کی چوتھی وکٹ بھی گرادی اور روومین پاول صفر پر پویلین لوٹ گئے۔
جیمز نیشام 99 رنز پر آؤٹ ہوئے، انہوں نے 8 گیندوں کا سامنا کیا اور 6 رنز بنائے، حسن علی نے اعظم خان کے ہاتھوں کیچ کروایا۔
حسن علی نے اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے زلمی کی جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ روک دیا۔
پشاور زلمی کی جانب سے آؤٹ ہونے والے چھٹے بلے باز داسن شناکا تھے، جنہوں نے ایک چوکے کی مدد سے 11 رنز بنائے اور 16 ویں اوور کی تیسری گیند پر 126 کے مجموعے پر آؤٹ ہوئے۔
وہاب ریاض نے کپتان بابراعظم کا مختصر وقت کے ساتھ دیا اور 7 گیندوں پر 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس دوران بابراعظم نے اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی۔
پشاور زلمی کی جانب سے آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز عثمان قادر تھے، جنہیں 7 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ کردیا گیا۔
پشاور زلمی کی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں پر 156 رنز بنائے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے حسن علی نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں، رمان رئیس، فہیم اشرف، شاداب خان اور مبشر خان نے ایک،ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے بھی ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز نے دھواں دار بیٹنگ کی تاہم کولن منرو 9 رنز بنا کر 31 کے اسکور پر آؤٹ ہوئے۔
رحمٰن اللہ گرباز اور ڈوسن نے دوسری وکٹ میں اچھی شراکت قائم کی اور اسکور 9ویں اوور میں 98 رنز تک پہنچایا اور گرباز نے برق رفتاری سے نصف سنچری مکمل کی۔
عثمان قادر نے رحمٰن اللہ گرباز کو 9 ویں اوور میں قابو کرلیا لیکن جب تک وہ میچ اپنی ٹیم کے لیے ہموار کر چکے تھے۔
رحمٰن اللہ گرباز کی 62 رنز کی اننگز میں 7 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے اور اس کے لیے انہوں نے 31 گیندوں کا سامنا کیا۔
شاداب خان ٹیم کی جیت تک کریز پر کھڑے رہنے میں ناکام رہے اور صرف 3 رنز بنا کر 112 کے اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔
ڈوسن نے 29 گیندوں پر 42 رنز بنا کر ٹیم کا اسکور 140 رنز تک پہنچایا رن آؤٹ ہوگئے۔
آصف علی نے 13 گیندوں پر ایک چوکے اور 3 چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 29 رنز اور اعظم خان نے 9 رنز بنائے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے مطلوبہ اسکور 15 ویں اوور کی پانچویں گیند پر 159 رنز تک پہنچا کر فتح حاصل کرلی۔
زلمی کی جانب سے ارشد اقبال، جیمز نیشام اور عثمان قادر نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے اہم میچ باآسانی 31 گیندیں قبل 6 وکٹوں سے جیت لیا۔
حسن علی کو شان دار باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:
پشاور زلمی: بابراعظم (کپتان)، محمد حارث(وکٹ کیپر)، صائم ایوب، ٹام کوہلر کیڈمور، رومین پاوول، داسن شناکا، جمی نیشام، وہاب ریاض، عثمان قادر، ارشد اقبال، صفیان مقیم
اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان (کپتان)، کولن منرو، رحمٰن اللہ گرباز، ریسی وین ڈرڈوسن، اعظم خان (کپتان)، آصف علی، مبشر خان، فہیم اشرف، ٹام کیوران، حسن علی، رمان رئیس