• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

نوجوانوں کے برعکس بڑے کاروباری گروپس کئی 100 ارب کے قرضے معاف کراتے ہیں، وزیراعظم

شائع February 23, 2023
وزیراعظم شہباز شریف نے فری لانسر کارڈ کا اجرا بھی کیا — فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم شہباز شریف نے فری لانسر کارڈ کا اجرا بھی کیا — فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف نے یوتھ لون پروگرام کے تحت قرض حاصل کرنے والے نوجوانوں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں نے بڑی محنت سے کام کرکے قرض واپس جبکہ کئی بڑے کاروباری گروپس نے سیکڑوں ارب کے قرضے معاف کروائے۔

اسلام آباد میں وزیراعظم یوتھ بزنس و ایگریکلچر لون اسکیم کے تحت چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت جو قرضے دیے گئے ہیں وہ 2013 کا تسلسل ہے، جب اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے پورے پاکستان میں نوجوانوں، قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے یہ انتہائی اہم قرضوں کا پروگرام شروع کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت پاکستان کے طول و عرض میں اربوں روپے کے قرضے دیے گئے، جس سے پاکستان کی معیشت اور بے روزگار نوجوانوں کو بے پناہ فائدہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس اسکیم کا آغاز پہلے صوبہ پنجاب سے کیا تھا اور پنجاب میں وزیراعلیٰ نوجوان روزگار اسکیم اور اس کے علاوہ کسان بھائیوں کے لیے بلاسود قرضے فراہم کیے تھے اور اس طرح 75 ہزار بولان اور راوی گاڑیاں بے روزگار نوجوان بچوں اور بچیوں یں تقسیم کیں جس کی واپسی 99 فیصد تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک غلط بات پھیلی ہوئی ہے کہ انفرادی طور پر بینک قرضے دیں گے تو وہ شاید واپس نہیں ہو سکیں گے لیکن کسانوں، نوجوانوں کی قرضوں کی اسکیم اور دیگر ایسے پروگرام جہاں اربوں روپے کے قرضے تقسیم کیے گئے ان کی ریکوری بالعموم 99 فیصد رہی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری قوم کے بیٹے اور بیٹیاں قرضے لے کر انتہائی دیانت سے کام کرتے ہیں اور منافع کما کر قرضہ واپس کرتے ہیں، کاروباری حضرات فرض شناسی سے قرضے لے کر منافع کما کر واپس کرتے ہیں لیکن نوجوان بچے اپنے قرضے معاف نہیں کراتے لیکن بڑے کاروباری گروپس قرضے معاف کراتے ہیں اور چند کروڑ یا چند ارب کے نہیں بلکہ کئی 100 ارب کے قرضے پاکستان کی تاریخ میں بلاجواز معاف ہوچکے ہیں، یہ وہ بیماری ہے جس نے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوان بڑے پرعزم ہیں اور ان میں ملک کی محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہے، اور ان کو مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ پاکستان کو اس مقام پر پہنچائیں گے جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا تھا اور جس کے لیے عظیم قربانیاں دی گئی تھیں۔

شہباز شریف نے نوجوانوں کو قرض دینے میں تعاون پر تمام شریک بینکوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسی طرح دیگر بینکوں سے بھی گزارش ہے کہ اس پروگرام کو مکمل طور پر کامیاب بنائیں کیونکہ اس کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان سرتوڑ کوشش کریں گے اور ان تمام پروگراموں کو کامیاب بنائیں گے اور اپنے خاندن، معاشرے اور پاکستان کے لیے کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش معاشی صورت حال کے تناظر میں ہم نے کفایت شعاری پروگرام شروع کیا ہے اور ان تمام معاشی چیلنجز کے باوجود ہم اپنے نوجوانوں کو مایوس نہیں کریں گے، ان کے لیے مواقع پیدا کریں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کفایت شعاری پروگرام سے 200 ارب روپے کی بچت ہو گی، اخراجات کم کرکے اور جہاں سے فنڈ مہیا کرسکتے ہیں وہاں سے حاصل کرکے اپنی نوجوان نسل کی قدموں میں نچھاور کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ یوتھ پروگرام چاہے وہ قرضے ہیں اور آپ کو لیپ ٹاپس پورے پاکستان میں میرٹ پر تقسیم ہوں گے، پہلے وہ پنجاب میں دیے جاتے تھے لیکن اب ملک بھر میں دیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرٹ پر ان طلبہ کو جنہوں نے اپنی محنت سے امتحانات میں اے گریڈز اور اعلیٰ نمبر حاصل کیے ہیں، ان کو یہ لیپ ٹاپ دیے جائیں گے، کوئی سفارش یا کوئی اور چیز میرٹ کی راہ پر رکاوٹ نہیں بنے گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ماضی کے ریکارڈ کے تحت ہم پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں یہ لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے اور اس کی تعداد ایک لاکھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ ماضی میں کہتے تھے کہ شہباز شریف نوجوانوں کو لیپ ٹاپ رشوت دے رہا ہے، آج یہی لیپ ٹاپس ان کے لیے عزت اور پروقار ذریعہ معاش بن چکا ہے اور یہی لیپ ٹاپ کووڈ کے دوران تعلیم کا ذریعہ بن گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا اور آج پھر کہہ رہا ہوں کہ نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دے رہا ہوں کلاشنکوف نہیں دے رہا ہوں۔

وزیراعظم نے اس موقع پر ’فری لانسر کارڈ‘ کا اجرا بھی کیا اور وزیراعظم یوتھ بزنس و ایگریکلچر لون اسکیم کے تحت قرض حاصل کرنے والے کامیاب درخواست دہندگان میں چیک بھی تقسیم کیے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024