• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

رجب طیب اردوان نے انتخابات ملتوی کرنے کا خیال ترک کردیا

شائع February 23, 2023
مختلف سرویز کے مطابق ترک صدر کو اپنی سیاسی زندگی کے مشکل ترین انتخابات کا سامنا ہے — فوٹو: فائل فوٹو
مختلف سرویز کے مطابق ترک صدر کو اپنی سیاسی زندگی کے مشکل ترین انتخابات کا سامنا ہے — فوٹو: فائل فوٹو

ترک صدر طیب اردوان کی حکومت رواں ماہ کے تباہ کن زلزلے کے باعث انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے غیر متحرک نظر آتی ہے جب کہ تین عہدیداروں نے بتایا کہ وہ جون میں شیڈول کے مطابق انتخابات کرانے پر مائل ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ رجب طیب اردوان نے اپنی حکمرانی کو تیسری دہائی تک بڑھانے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جون میں تعطیلات سے بچنے کے لیے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کو مئی تک لے کر جارہے ہیں، مختلف سرویز کے مطابق ترک صدر کو اپنی سیاسی زندگی کے مشکل ترین انتخابات کا سامنا ہے۔

6 فروری کو آنے والے زلزلے میں ترکیہ میں 42 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، اس تباہ کن زلزلے کے چند روز بعد ایک حکومتی عہدیدار نے کہا کہ اس زلزلے نے وقت پر انتخابات کے انعقاد میں سنگین مشکلات کھڑی کردی ہیں، اب صدر کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت انتخابات کے التوا کے خیال کے خلاف ہوگئی ہے۔

ایک حکومتی عہدیدار نے کہا کہ امکان ہے کہ 18 جون کو انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کوئی معاہدہ طے پا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ ترک صدر اور ان کے قوم پرست اتحادی اس حوالے سے کسی حتمی فیصلے تک پہنچنے کے لیے ملاقات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ التوا کے خیال کو اس لیے ترک کردیا گیا کیونکہ یہ تاثر پیدا ہوگیا تھا کہ حکومت انتخابات سے گریز کر رہی ہے جب کہ تجویز پر اپوزیشن کی جانب سے منفی ردعمل اور آئین سے متعلق قانونی مسائل تھے۔

ایوان صدر اور رجب طیب اردوان کی حکمران اے کے پارٹی نے فوری طور پر انتخابات کے وقت پر انعقاد کے حوالے سے کوئی ردعمل دینے کی درخواست کا جواب نہیں دیا، زلزلے کے باعث آنے والی تباہی سے قبل رجب طیب اردوان کی مقبولیت بڑھتی مہنگائی اور لیرا میں کمی کی وجہ سے ختم ہوگئی تھی، انہیں ملک کی جدید تاریخ کے مہلک ترین زلزلے کے بعد حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے تنقید کا سامنا ہے۔

ترکیہ نے مزدوروں اور کاروباری اداروں کو زلزلے کے مالی اثرات سے بچانے کے لیے 10 شہروں میں اجرت کی عارضی امدادی اسکیم کا آغاز کیا اور ملازمین کی چھانٹیوں پر پابندی لگا دی۔

اے کے پارٹی کے سینئر عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ اس خیال کی اہمت میں اضافہ ہوگیا ہے کہ انتخابات 18 جون کو ہی ہونے چاہئیں۔

ایک اور سینئر ترک عہدیدار نے بھی کہا کہ انتخابات ملتوی کرنے کا خیال ترک کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر تاخیر کی جانی تھی تو وہ ایک سال کے لیے کی جاتی، عوام اس کو پسند نہیں کریں گے، اس لیے 18 جون کو انتخابات کی اصل تاریخ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024