• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

افریقی یونین کے اجلاس سے اسرائیلی سفیر کو باہر نکال دیا گیا

شائع February 19, 2023
افریقی یونین کے سربراہی اجلاس میں سے  ایک اسرائیلی سفارت کار کو اسمبلی سے باہر نکال دیا گیا — تصویر: والا نیوز
افریقی یونین کے سربراہی اجلاس میں سے ایک اسرائیلی سفارت کار کو اسمبلی سے باہر نکال دیا گیا — تصویر: والا نیوز

افریقی یونین (اے یو) کے دو روزہ سربراہی اجلاس سے ایک اسرائیلی سفارت کار کو اسمبلی سے باہر نکال دیا گیا۔

افریقی رہنما اجلاس کے لیے ایتھوپیا کے دارالحکومت میں جمع ہوئے، جس کا مقصد ایک کمزور تجارتی معاہدے کو شروع کرنا اور مسلح تنازعات اور خوراک کے بحران کے چیلنجز پر توجہ مرکوز کرنا تھا۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اے یو کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ جس سفارت کار کو ’اجلاس چھوڑنے کے لیے کہا گیا تھا اسے اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو نہیں کیا گیا تھا، ایک ناقابل منتقل دعوت نامہ صرف افریقی یونین میں اسرائیل کے سفیر الیلی ادماسو کو جاری کیا گیا تھا‘۔

عہدیدار نے کہا کہ ’یہ افسوسناک ہے کہ مذکورہ فرد اس طرح سے شائستگی کا غلط استعمال کرے گا۔‘

افریقی یونین کے سربراہی اجلاس سے ایک سینئر سفارت کار کو نکالے جانے کی ’شدید‘ مذمت کرتے ہوئے اسرائیل نے قدیم دشمن ایران پر الجزائر اور جنوبی افریقہ کی مدد سے یہ اقدام اٹھانے کا الزام لگایا۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا کہ گارڈز اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل برائے افریقہ، شیرون بارلی کو عدیس ابابا میں ہونے والی اے یو اسمبلی سے باہر لے جا رہے ہیں۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واقعے کو ’سنگین‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شیرون بارلی ’انٹری ٹیگ کے ساتھ ایک تسلیم شدہ مبصر‘ تھے، تاہم اس دعوے کی افریقی یونین کے عہدیدار نے تردید کی ہے۔

وزارت کے ترجمان نے کہا کہ افریقی یونین کو الجزائر اور جنوبی افریقہ جیسی انتہا پسند ریاستوں کی ایک چھوٹی تعداد کے ہاتھوں یرغمال بنتے دیکھنا افسوسناک ہے، جو نفرت پر مبنی اور ایران کے زیر کنٹرول ہیں۔

ترجمان نے اصرار کیا کہ افریقی ریاستوں کو ’ان اقدامات کی مخالفت کرنی چاہیے، جو افریقی یونین کی تحریک اور پورے براعظم کو نقصان پہنچاتے ہیں۔‘

جب ان سے اسرائیل کے ان الزامات کے بارے میں پوچھا گیا کہ جنوبی افریقہ اور الجزائر اس اقدام کے پیچھے ہیں، تو جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کے ترجمان ونسنٹ میگونیا نے سربراہی اجلاس میں اے ایف پی کو کہا کہ ’انہیں اپنے دعوے کو ثابت کرنا چاہیے‘۔

اسرائیل نے دہائیوں کی سفارتی کوششوں کے بعد 2021 میں افریقی یونین میں مبصر کا درجہ حاصل کیا تھا، جس پر جنوبی افریقہ اور الجزائر سمیت طاقتور اراکین کی جانب سے احتجاج کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024