• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

’جنگلی جانوروں کو پالنا غیر انسانی عمل‘، اسلام آباد واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر بحث

شائع February 17, 2023
جنگلی جانور کو پالتو جانور کے طور پر رکھنا ظلم ہے—فوٹو: اسکرین گریب
جنگلی جانور کو پالتو جانور کے طور پر رکھنا ظلم ہے—فوٹو: اسکرین گریب

جنگلی جانوروں کو پالتوں جانوروں کے طور پر رکھنا سب سے زیادہ غیرانسانی عمل ہو چکا ہے جو لوگ شوق سے کرتے رہے ہیں لیکن کچھ لوگ اپنی تفریح کو کسی جاندار کی بھلائی پر ترجیح دیتے ہیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ اسلام آباد میں سامنے آیا ہے جہاں کسی کا ’پالتو تیندوا‘ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کی رہائشی علاقے میں نکل پڑا، جس سے علاقے میں خوف کا سما چھا گیا۔

تاہم جب اسے پکڑ لیا گیا لیکن پاکستانی ٹوئٹر صارفین نے ایسے واقعے کی جڑ یعنی جنگلی جانوروں کو زبردستی پالنے جیسے اہم مسئلے پر زور دیتے ہوئے جنگلی جانوروں کو پالنے والوں پر سخت تنقید کی۔

گزشتہ روز تیندوے کو پکڑنے میں اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اور کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو 5 گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگ گیا۔

تیندوے کو پنجرے میں پھنسانے میں ناکام ہونے کے بعد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو بالآخر اسے خاموش کرنے کے لیے ٹرانکوئلائزر استعمال کرنا پڑا۔

وائلڈ لائف بورڈ کی سربراہ رینا سعید خان کے مطابق تیندوے کو ریسکیو سینٹر میں رکھا جائے گا جو اسلام آباد چڑیا گھر ہوا کرتا تھا۔

مزاحیہ اداکار علی گل پیر اور آرٹسٹ جونیئر ذوالفقار علی بھٹو نے اہم نکتے پر بات کی اور کہا کہ جنگلی جانوروں کو پالتو جانور کے طور پر نہ رکھا جائے۔

کئی ٹوئٹر صارفین نے تیندوے کو ہلاک کرنے جیسے غیرانسانی رویے کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس بات پر وزر دیا کہ جہاں اس کی جگہ ہے اسے وہاں چھوڑنا بہتر ہے۔

صارفین نے کہا کہ عام فہم بات یہ ہے کہ یہ چڑیا گھر یا پناہ گاہ سے فرار ہوا ہے لیکن، نہیں، یہ حقیقت میں معنی رکھتا ہے، ہمیں ایسے لوگوں کے بارے میں بات کرنی چاہیے جو جانوروں کے لیے ہمدردی نہیں رکھتے۔

جہاں جنگلی حیات کو پالتو جانور کے طور پر رکھنے کے عمل پر تنقید ہو رہی ہے وہیں چند لوگ اس پر میمز بنانے میں بھی مصروف ہیں۔

صارفین نے مزاحیہ انداز میں میمز بناکر اس معاملے پر آواز بلند کی ہے۔

ظاہر ہے ایسی صورت حال پریشان کن ہوتی ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ لوگ اس طرح بھی کرتے ہیں یعنی لوگ گھروں میں کیوں نہیں بیٹھ جاتے۔

برائے مہربانی جانوروں کے ساتھ ہمدردی رکھیں، ان کے بھی حقوق ہیں جن کا احترام بھی کیا جانا چاہیے، لیکن ہم ان کے بارے میں مذاق کر رہے ہیں، اس معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ جانوروں کو غیر موزوں ماحول میں رکھنا جانوروں پر ظلم ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024