• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

وزیراعظم نے پیپلزپارٹی کو ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے پر قائل کرلیا

شائع February 16, 2023
وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعظم ہاؤس میں بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی—فوٹو: وائٹ اسٹار
وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعظم ہاؤس میں بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی—فوٹو: وائٹ اسٹار

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے بالآخر پیپلز پارٹی کو بھی قومی اسمبلی کی 40 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے پر قائل کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم کی جانب سے ان نشستوں پر انتخابات کو فضول مشق قرار دیا جارہا ہے، یہ نشستیں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارالکین اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے بعد خالی ہوئی ہیں۔

حکمراں اتحاد کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں اس فیصلے کی وضاحت کی توقع کی جارہی تھی لیکن یہ خبر شائع ہونے تک ایسا کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

اس فیصلے سے قبل ہی پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرلیا تھا تاہم اس کی اہم اتحادی جماعت پیپلز پارٹی اس بارے میں غیر یقینی تھی اور پنجاب میں ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی خواہش بے ظاہر کرچکی تھی۔

ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے حوالے سے غیر فیصلہ کن صورتحال کے پیش نظر پیپلزپارٹی نے یہ معاملہ اپنے پارلیمانی بورڈ کے سامنے رکھا تاہم وہاں بھی کوئی فیصلہ نہ ہوسکا اور حتمی فیصلے کا اختیار پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو دے دیا گیا۔

گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعظم ہاؤس میں بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور اس بات پر قائل کرنے میں کامیاب ہوگئے کہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لیا جائے کیونکہ یہ ایک دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہوگا۔

اس ملاقات سے محض 2 روز قبل بلاول بھٹو نے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک مشترکہ ضابطہ اخلاق پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ایک ساتھ بیٹھنے کی دعوت دی تھی۔

ملاقات سے واقف ذرائع بتایا کہ وزیراعظم کا خیال ہے کہ قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر ملک کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال پی ڈی ایم کے حق میں نہیں ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو کی جانب سے وزیراعظم کی تجویز سے اتفاق کرنے کے بعد شہباز شریف نے دیگر اتحادی جماعتوں کے سربراہوں سے رابطہ کیا اور انہوں نے بھی وزیراعظم کے نقطہ نظر سے اتفاق کیا اور اس حوالے سے مشترکہ بیان جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے مارچ میں قومی اسمبلی کی 86 نشستوں پر ضمنی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد اپریل میں قومی اسمبلی کے مزید حلقوں پر ضمنی انتخابات کا امکان ہے۔

لیکن لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی کی 43 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کرانے سے روک دیا، لہٰذا الیکشن کمیشن صرف 40 نشستوں پر انتخابات کرائے گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے رواں ماہ پی ٹی آئی کے 113 ارکان کے استعفے منظور کر لیے تھے جن میں جنرل نشستوں کے 86 ارکان شامل تھے، الیکشن کمیشن نے 17 اور 20 جنوری کو ان میں سے 35، 35 اور 25 جنوری کو 43 دیگر کو ڈی نوٹیفائی کردیا تھے۔

تاہم لاہور ہائی کورٹ نے 8 جنوری کو الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کے 43 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم معطل کرتے ہوئے مذکورہ حلقوں میں ضمنی انتخابات کا انعقاد روک دیا۔

قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی(آئی اے ای اے) کے ساتھ بلند پیداوار اور خشک سالی سے بچنے والی فصلوں کی نئی اقسام پر تحقیق کے حوالے سے مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈائریکٹر آئی اے ای اے جنرل رافیل ماریانو گروسی سے ملاقات میں وزیراعظم نے پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور پانی، توانائی اور غذائی تحفظ سمیت متعلقہ چیلنجز کے پیش نظر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024