• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

نیوزی لینڈ: سمندری طوفان ’گیبریل‘ نے تباہی مچادی، 4 افراد ہلاک، 10 ہزار سے زائد بے گھر

شائع February 15, 2023
فضائی مناظر میں سیلابی پانی، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تباہی کے مناظر دیکھے گئے —فوٹو: اے ایف پی
فضائی مناظر میں سیلابی پانی، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تباہی کے مناظر دیکھے گئے —فوٹو: اے ایف پی
فضائی مناظر میں سیلابی پانی، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تباہی کے مناظر دیکھے گئے —فوٹو: اے ایف پی
فضائی مناظر میں سیلابی پانی، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تباہی کے مناظر دیکھے گئے —فوٹو: اے ایف پی

نیوزی لینڈ میں طوفان ’گیبریل‘ سے 4 افراد کی ہلاکت اور 10 ہزار 500 سے زیادہ شہریوں کے بے گھر ہونے کے بعد فوجی ہیلی کاپٹروں نے ریسکیو کارروائی کرتے ہوئے طوفان میں پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچایا۔

طوفان کے جنوبی بحرالکاہل میں ختم ہونے کے ساتھ امدادی ٹیمیں آخر کار ان علاقوں تک بھی پہنچیں جو کئی روز سے طوفان کی زد میں تھے۔

نیوزی لینڈ کی فوج نے 3 این ایچ 90 ہیلی کاپٹروں کو نگرانی اور امدادی کارروائیوں کے لیے سخت متاثرہ ہاکس بے کے علاقے میں تعینات کیا جہاں امداد کے منتظر خاندان تھے۔

ایک فوجی ترجمان نے کہا کہ بعض علاقوں میں سیلاب کا پانی گھروں کی دوسری منزل تک تھا جہاں لوگوں کو ریسکیو کیا جارہا تھا۔

تباہ کن سیلاب نے سڑکیں توڑ دیں، مکانات منہدم ہو گئے اور نیوزی لینڈ کے شمالی جزیرے کے ایک حصے میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی جہاں ملک کے 50 لاکھ رہائشیوں میں سے تین چوتھائی سے زیادہ رہائش پذیر ہیں۔

سیلاب میں مرنے والے شہریوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، پولیس نے کہا کہ ایک بچے کی لاش برآمد ہوئی جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ سیلاب کے بڑھتے پانی میں پھنس کر موت کے منہ میں گیا۔

وزیر برائے ایمرجنسی مینجمنٹ نے کہا کہ طوفان سے متاثرہ علاقوں سے مزید 3 دیگر لاشیں بھی نکالی گئی ہیں۔

مرنے والے ان شہریوں میں ایک خاتون بھی شامل تھی جو اس وقت موت کے منہ میں گئی جب اس کا گھر ہاکس بے لینڈ سلپ کے باعث منہدم ہوگیا۔

وزیر کے مطابق ملک میں تقریباً 10 ہزار 500 لوگ بے گھر ہو چکے اور ایک لاکھ 40 ہزار تاحال بجلی سے محروم ہیں۔

انہوں نے امدادی کارکنوں اور فوجی اہلکاروں کی غیر معمولی کوشش کو سراہا جنہوں نے ہاکس بے میں تقریباً 300 چھتوں پر پھنسے لوگوں کو ریسکیو کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیلابی پانی میں ڈوبی ایک بڑی عمارت سے 60 افراد کو بچایا گیا۔

فضائی مناظر میں سیلابی پانی، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تباہی کے مناظر دیکھے گئے۔

وزیر نے ریڈیو اسٹیشن ’نیوز ٹاک زیڈ بی‘ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری معلومات میں ابھی بھی خلا ہے، کچھ علاقوں میں گزشتہ چند روز سے مواصلات کا نظام درہم برہم ہے اور ہم جانتے ہیں کہ خوراک اور پانی کی قلت ہے۔

نیوزی لینڈ کو تباہ شدہ سڑکوں، گھروں اور پُلوں کو بحال کرنے کے لیے مہینوں تک جاری والی کوششوں کا سامنا ہے۔

2019 کے کرائسٹ چرچ حملوں اور کووڈ 19 وبا کے بعد حکام نے منگل کے روز ملک کی تاریخ میں صرف تیسری بار ہنگامی حالت کا اعلان کیا۔

وزیر نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی آفت ہے جس سے متاثرہ علاقوں کو بحال ہونے میں کئی ہفتے لگیں گے۔

سمندری طوفان ’گیبریل‘ 8 فروری کو بحیرہ کورل میں آسٹریلیا کے شمال مشرقی ساحل سے جنوبی بحرالکاہل میں زور پکڑنے سے قبل تشکیل پایا۔

اتوار کے روز نیوزی لینڈ کے شمالی ساحل پر 140 کلومیٹر (87 میل) فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں اور آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ساحلی علاقوں میں 20 سینٹی میٹر (تقریباً 8 انچ) بارش اور 11 میٹر (36 فٹ) اونچی لہریں پیدا ہوئیں۔

قومی موسمیاتی سروس نے کہا کہ آکلینڈ ایئرپورٹ پر گزشتہ 45 روز کے دوران تقریباً سالانہ اوسط کی نصف بارش ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024