پی ایس ایل 8: دفاعی چمپیئن قلندرز کا فاتحانہ آغاز، سلطانز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست
پاکستان سپرلیگ(پی ایس ایل) 2023 کے پہلے میچ میں دفاعی چمپیئن لاہور قلندرز نے فخر زمان کی نصف سنچری اور باؤلرز کی بہترین کارکردگی کی بدولت ملتان سلطانز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پی ایس ایل 8 کی رنگارنگ افتتاحی تقریب کے بعد کھیلے گئے نئے سیزن کے پہلے میچ کا ٹاس ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے جیتا اور لاہور قلندرز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
لاہور قلندرز کے اوپنرز نے نصف سنچری سے زائد کا شاندار آغاز کیا اور 7.2 اوورز میں 61 رنز پر پہلی وکٹ گری۔
مرزا بیگ 32 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز تھے، جنہیں عقیل حسین نے اسامہ میر کے ہاتھوں آؤٹ کیا، جنہوں نے 26 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے تھے۔
ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے وکٹ کیپر بلے باز شے ہوپ تیسرے نمبر پر میدان میں آئے اور 17 گیندوں کا سامنا کرکے ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 19 رنز بنائے۔
قلندرز کی دوسری وکٹ 14 ویں اوور کی چوتھی گیند پر شے ہوپ کی صورت میں گری اور اس وقت اسکور 119 رنز تھا۔
تیسری وکٹ 125 رنز پر گری جب کامران غلام 15 ویں اوور کی آخری گیند پر آؤٹ ہوئے اور وہ صرف 3 رنز بنا سکے۔
لاہور قلندرز کو اس موقع پر مسلسل دو وکٹوں کا نقصان اٹھانا پڑا کیونکہ 16 ویں اوور کی پہلی گیند پر فخر زمان بھی آؤٹ ہوگئے جنہوں نے رواں سیزن کی پہلی نصف سنچری بنائی۔
فخرزمان نے 42 گیندوں پر 3 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 66 رنز بنائے۔
زمبابوے کی طرف کھیلنے والے سکندر رضا بھی لاہور قلندرز کا حصہ ہیں اور اس اہم وقت پر حسین طلعت کے ساتھ مل کر برق رفتاری سے اسکور آگے بڑھایا۔
حسین طلعت نے 12 گیندوں پر ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 20 رنز بنا کر ٹیم کا اسکور 164 رنز تک پہنچایا اور احسان اللہ کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔
لاہور قلندرز کی جانب سے آخری آؤٹ ہونے والے بلے باز ڈیوڈ ویزے تھے، جنہوں نے صرف 4 گیندوں کا سامنا کیا اور 5 رنز بنا کر آخری گیند پر شاہنواز دھانی کی وکٹ بنے۔
قلندرز نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں پر 175 رنز بنائے اور فخرزمان 66 رنز بنا کر کامیاب بلے باز رہے۔
ملتان سلطانز کی جانب سے احسان اللہ اور اسامہ میر نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں، عقیل حسین اور شاہنواز دھانی نے بھی ایک،ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ملتان سلطان کے تجربہ کار اوپنرز کپتان محمد رضوان اور شان مسعود نے 100 رنز کی شراکت قائم کرکے میچ میں پوزیشن مستحکم کرلی اور اس دوران رضوان نے نصف سنچری بھی مکمل کی۔
شان مسعود 35 رنز بنا کر 13 ویں اوور دوسری گیند پر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 4 چوکے شامل تھے۔
محمد رضوان کا ساتھ دینے ڈیوڈ ملر آئے تاہم کپتان رضوان نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد 75 رنز کی اننگز کھیل کر شاہین آفریدی کی وکٹ بنے۔
کپتان نے ٹیم کو جیت کے قریب لا کھڑا کیا تھا اور جب آؤٹ ہوئے تو اسکور 15.4 اوورز میں 131 رنز تھا اور مضبوط بیٹنگ لائن کو دیکھتے ہوئے ایسا لگ رہا تھا سلطانز یہ میچ باآسانی جیت جائیں گے۔
ڈیوڈ ملر کی اننگز 25 رنز تک محدود رہی، جس کے لیے انہوں نے 20 گیندوں کا سامنا کیا۔
دوسرے اینڈ سے کیرون پولارڈ نے سلطانز کو امید بندھائے رکھی لیکن حسین طلعت اور وکٹ کیپر شے ہوپ کے گٹھ جوڑ نے انہیں 163 کے مجموعے پر رن آؤٹ کردیا۔
پولارڈ 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
خوشدل شاہ نے اختتامی لمحات میں میچ کو سنسنی خیز بنایا تاہم دوسرے اینڈ سے عثمان خان اور اسامہ میر کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہوئے۔
سلطانز کو آخری دو گیندوں پر 10 رنز درکار تھے لیکن خوشدل شاہ نے زمان خان کو دو چوکے لگا کر میچ کو جیت کے قریب لانے کی کوشش کی مگر ایک رن کے خسارے سے میچ کا نتیجہ بدل نہ سکے۔
ملتان سلطانز نے مقررہ اوور میں 6 وکٹوں پر 174 رنز بنائے اور یوں لاہور قلندرز نے آخری اوور میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک رن سے میچ اپنے نام کرلیا۔
لاہور قلندرز کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، زمان خان اور حسین طلعت نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی۔
فخرزمان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔