ایف 9 پارک ریپ کیس: عوامی مقامات پر سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ
قومی کمیشن برائے حیثیتِ خواتین (این سی ایس ڈبلیو) نے ایف نائن پارک واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ایسے واقعات سے بچنے کے لیے عوامی مقامات پر سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے متعلقہ حکام کو مجرموں کی گرفتاری کے لیے منصفانہ اور ذمہ دارانہ تحقیقات کے لیے خط لکھا ہے۔
کمیشن نے آئی جی اسلام آباد کو لکھے گئے خط میں کہا کہ یہ واقعہ بنیادی آئین میں خواتین کے بنیادی حقوق کی سراسر خلاف ورزی ہے۔
خط میں توقع ظاہر کی گئی کہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی، کمیشن نے پولیس پر زور دیا کہ مزید محفوظ جگہیں بنائی جائیں اور ایسے واقعات سے بچنے کے لیے عوامی مقامات کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا جائے۔
خط میں کہا گیا کہ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ایف نائن پارک میں ایک خاتون کو بندوق کی نوک پر ریپ کا نشانہ بنایا گیا، 2 فروری کو مارگلہ پولیس اسٹیشن میں دفعہ 376 (ریپ کی سزا) کے تحت ایک ایف آئی آر درج کی گئی۔
اینٹی ریپ انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل ایکٹ 2021 کے نفاذ کی نگرانی کے لیے قومی کمیشن برائے حیثیتِ خواتین نے وزارت قانون و انصاف کو بھی خط لکھا اور خصوصی کمیٹی کی تازہ ترین رپورٹ شیئر کرنے کی استدعا کی۔
مزید برآں کمیشن نے وزارت قانون سے درخواست کی کہ وہ اینٹی ریپ انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل ایکٹ 2021 کو نافذ کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کرے۔
کمیشن نے وزارت قانون پر زور دیا کہ وہ مذکورہ ایکٹ کے تحت قواعد وضع کرنے، انسداد ریپ کرائسز سیل کے قیام اور جنسی جرائم کی تحقیقاتی یونٹس کی تشکیل جیسے معاملات پر معلومات کا اشتراک کرے۔
قومی کمیشن برائے حیثیتِ خواتین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں خواتین کے خلاف تشدد کو روکنے کے لیے اپنے مینڈیٹ کے اندر رہتے ہوئے کام جاری رکھا جائے گا۔