ایران: ہیکرز نے صدر ابراہیم رئیسی کی تقریر کی براہ راست نشریات روک دی
ایران میں 1979 میں برپاشدہ انقلاب کی 44 ویں سالگرہ کے موقع پر حکومت مخالف مظاہروں کی حمایت کرنے والے ڈیجیٹل کارکنوں نے صدر ابراہیم رئیسی کی سرکاری ٹیلی ویژن سے نشر ہونے والی براہ راست تقریرکو نشر کرنے سے روک دیا۔
ہیکر گروپ ’عدالت علی‘ نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو جاری کی جس میں ابراہیم رئیسی کے خطاب کے دوران ہیکرز کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ تمام ایرانی شہری کرپٹ حکومت کے بینکوں سے پیسے نکالیں اور اگلے ہفتے سڑکوں پر نکلیں۔
گروپ نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’کئی ہم وطنوں نے ہم سے رابطہ کرکے کہا ہے کہ 16 فروری کو احتجاج کے لیے آواز اٹھائیں۔‘
سرکاری ٹیلی ویژن کو ہیک کرنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں اسلامی لباس کے قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں 22 سالہ کُرد خاتون مہسا امینی کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت ہوئی تھی، جس کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے اور احتجاج ہوئے تھے، ان مظاہروں کے دوران کئی ہلاکتیں اور گرفتاریاں بھی رپورٹ ہوئی تھیں۔
تہران کے آزادی اسکوائر میں 1979 میں برپاشدہ انقلاب کی 44 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ آج لوگ 1979 کے انقلاب سے وفاداری کے لیے جمع ہوئے ہیں۔
آزادی اسکوائر کےحدود میں سجل بیلسٹک میزائل اور 136 ڈرونز کی نمائش کی گئی۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق ملک بھر کے ایک ہزار 400 شہروں اور قصبوں میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس میں اصفہان، مشہد، شیراز اور تبریز میں بڑی ریلیوں کی فوٹیج نشر کی گئیں۔