ہائیکورٹ نے لاہور میں درختوں کی کٹائی پر پابندی لگادی
لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ پر قابو پانے کے لیے بڑا حکم دیتے ہوئے صوبائی دارالحکومت لاہور میں درختوں کی کٹائی پر مکمل پابندی عائد کر دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کو درختوں کی کٹائی کو جرم قرار دینے کے لیے قانون سازی کا حکم دیا۔
جج لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیات اور آبی آلودگی کے مسائل پر طویل عرصے سے زیر التوا مفاد عامہ کی متفرق درخواستوں کی سماعت کی۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس اور اسموگ کی صورتحال غیر معیاری اور انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
انہوں نے محکمہ تحفظ ماحولیات کو شہر میں کسی بھی ترقیاتی منصوبے کے لیے درختوں کو کاٹنے کے لیے این او سی جاری کرنے سے روک دیا۔
دوران سماعت لا آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ نگران پنجاب حکومت نے ایک ورکنگ پیپر جاری کیا ہے جس میں چینی حکومت سے اسموگ پر قابو پانے کے لیے مدد طلب کی گئی ہے۔
عدالت عالیہ کے جج نے لا افسر کو ہدایت کی کہ وہ اس عمل کو تیز کریں اور وفاقی حکومت کے ذریعے چینی ہم منصبوں کے ساتھ ورکنگ پیپر شیئر کریں۔
جسٹس کریم نے سٹی ٹریفک پولیس کو حکم دیا کہ ٹریفک جام کا شکار رہنے والی سڑکوں پر ایمرجنسی نمبر آویزاں کیے جائیں تاکہ مسافر رابطہ کر کے تازہ ترین معلومات حاصل کر سکیں۔
انہوں نے پولیس کو کہا کہ وہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائے۔
بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 17 فروری تک ملتوی کر دی۔