مریم نواز کا ہزارہ صوبے کے قیام کا بیان عوامی نیشنل پارٹی نے مسترد کردیا
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) مریم نواز کی جانب سے ہزارہ ڈویژن کے لیے علیحدہ صوبے کے اعلان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں اس طرح کے سیاسی بیانات سے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ یہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے خیبرپختونخوا کو تقسیم کرنے کی پہلی کوشش نہیں ہے، لیکن ایسی تمام کوششیں ہمیشہ ناکام ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے ایسی باتیں کرنا حکمران اتحاد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر اور مرکزی سینیئر نائب صدر مریم نواز نے 9 فروری کو ایبٹ آباد میں پارٹی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ان کی پارٹی اگلے عام انتخابات میں دو تہائی اکثریت سے جیت جاتی ہے تو ہزارہ ڈویژن کے لوگوں کے لیے علیحدہ صوبہ بنائیں گے۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ پنجاب ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے، اس لیے اس کے جنوبی علاقے کو مسلم لیگ (ن) کے وعدے کے مطابق صوبہ بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ’کچھ لوگ‘ متنازع کالاباغ ڈیم بھی بنتا دیکھنا چاہتے تھے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہزارہ ڈویژن کے بھائی بہنیں ہمارا فخر ہیں اور وہ ہمارے ساتھ ہیں۔
صوبائی سربراہ اے این پی نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کی تقسیم کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) ایک پیج پر ہیں، ایسے سیاسی اعلانات پر خوش ہونے کے بجائے پی ٹی آئی کے دوستوں کو بھی ہزارہ صوبے کے قیام پر اپنا مؤقف واضح کرنا چاہیے۔