دہشت گردی کی تازہ لہر سے نمٹنے کیلئے صوبے ہر ممکن اقدامات کریں، وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبوں سے دہشت گردی کی تازہ لہر سے نمٹنے کے لیے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے یہ ہدایات گزشتہ روز دہشت گردی کی نئی لہر سے متعلق قومی سلامتی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کی جانب سے صورت حال کی خوفناک منظرکشی کے بعد جاری کی گئیں۔
سیکیورٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو ہدایت کی کہ وہ تمام صوبوں کا دورہ کریں تاکہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کی نئی لہر کا مقابلہ کیا جاسکے۔
انہوں نے وفاقی وزارت داخلہ اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ انسداد دہشت گردی کے محکموں کو نئے سرے سے فعال کیا جائے، سیکیورٹی اہلکاروں کو جدید ترین ہتھیاروں اور آلات سے لیس کیا جائے، ان کے درمیان مؤثر رابطے یقینی بنائے جائیں اور سیف سٹی پروجیکٹس (شہروں میں سی سی ٹی وی کیمروں کے نیٹ ورک) کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے۔
وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کا حکم بھی دیا۔
اجلاس سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ ملک کے بڑے شہروں اور خصوصاً پنجاب میں شرپسند داخل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے اسی طرح کی بریفنگ 6 فروری کو پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کے دوران چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو بھی دی تھی۔
انہوں نے یکم فروری کو میانوالی کے ایک پولیس اسٹیشن میں چند دہشت گردوں کی جانب سے ناکام کوشش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد، خواتین کے بھیس میں ایک قریبی مسجد میں چھپے ہوئے تھے۔
پاکستان ترکیہ کی ہر ممکن مدد کرے گا، وزیراعظم
قبل ازیں لاہور میں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان تباہ کن زلزلے کے بعد بحالی کے اقدمات میں ترکیہ کی ہر ممکن مدد کرے گا، انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ’وزیر اعظم ریلیف فنڈ‘ میں دل کھول کر عطیات دیں۔
وزیراعظم نے لاہور ایئرپورٹ پر ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کے لیے 20 ٹن امدادی سامان لے جانے والے کارگو طیارے کو روانہ کیا۔
اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’پاکستان، ترکیہ اور شام میں اپنے بھائی بہنوں کو فضائی، زمینی اور سمندری راستوں سے امداد فراہم کررہا ہے، پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں ترکیہ کے ساتھ کھڑا رہے گا۔