موجودہ پروگرام کے فوراً بعد پاکستان کو دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، مفتاح اسمٰعیل
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کو زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر کے سبب رواں سال جون میں ختم ہونے والے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرض پروگرام کے فوراً بعد ایک اور آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ بننا پڑے گا۔
ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ جب یہ پروگرام جون میں ختم ہو گا تو ہمارے پاس ممکنہ طور پر 10ارب ڈالر سے زائد کے ذخائر نہیں ہوں گے، اس کے نتیجے میں ہمیں قرضوں کے لیے ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے رابطہ کرنا ہو گا اور ایک اور آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ بننا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مستقبل قریب میں تقریباً 20ارب ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی کے سبب ہمیں یکے بعد دیگرے دو آئی ایم ایف پروگراموں کا حصہ بننا پڑے گا۔
مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے آئی ایم ایف کو آخری حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایسے ہی ہے جیسے کسی کو آئی سی یو میں داخل کرا دیا جائے، آپ اگر آئی سی یو میں جانے سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ کو صحت مند طرز زندگی اپنانا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم اپنی استطاعت کے مطابق زندگی گزارتے ہوئے عقل مندانہ معاشی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونا شروع ہوں گے تو پھر آئی ایم ایف کے پاس جانے سے بچ سکتے ہیں۔
مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ اگر ہم اسی طرح زندگی گزارتے رہیں گے تو پھر آئی ایم ایف ہی آخری حل ہے اور ہمیں اس کے پاس جاتے رہنا ہو گا۔