• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

خیبر پختونخوا پر 10 سال حکومت کرنے والے پشاور دھماکے کے قصوروار ہیں، مریم نواز

شائع February 9, 2023
مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز ایبٹ آباد میں مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کررہی تھیں — فوٹو: ڈان نیوز
مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز ایبٹ آباد میں مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کررہی تھیں — فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پشاور دھماکے میں جانوں کے ضیاع پر بہت افسوس ہے لیکن اس کا قصوروار وہ ہے جو 10 سال خیبرپختونخوا پر حکومت کرتا رہا، قوم جواب مانگ رہی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں ملنے والا اتنا بڑا بجٹ کہاں گیا۔

ایبٹ آباد میں مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کو وسائل اور فنڈز کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ فنڈز بہت ہیں لیکن خیبر پختونخوا کو اس وقت نواز شریف کی ضرورت ہے، خدمت کے جذبے سے سرشار مسلم لیگ (ن) کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کی بہت بڑی داستاں ہے، آج ایٹمی دھماکے، موٹروے یا ہزارہ موٹر، ایکسپریس ویز، ہسپتال یونیورسٹیز سمیت پاکستان کے جتنے بھی قابل ذکر منصوبے ہیں، ہر منصوبے پر نواز شریف کا نام لکھا ہے، خیبرپختونخوا کے پاس بھی دکھانے کے لیے ایک ہی منصوبہ ہے اس کا نام ہزارہ موٹروے ہے اور اس کو بنانے والا نواز شریف ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جب بھی یہاں آتی ہوں تو سوچتی ہوں کہ عمران خان نے پچھلے 10 سال میں یہاں کونسی نئی سڑک بنائی ہے، کونسا نیا اسکول یا کالج یا یونیورسٹی بنائی ہے، میری آنکھیں ترس گئی ہیں لیکن مجھے کوئی منصوبہ نظر نہیں آیا بلکہ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا تو مجھے خیبرپختونخوا میں ایک ہزار لوگ ہی دکھا دیں جنہیں نوکریاں ملی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ بلین ٹری سونامی کے بارے میں سن سن کر ہمارے کان پک گئے، مجھے نہیں پتا کہ وہ درخت کہاں گئے، الٹا ان کے لوگ خیبر پختونخوا میں جنگل کے جنگل کاٹ کر بیچ کے کھا گئے، جو کہتا تھا کہ میں 300 ڈیم بناؤں گا، وہ پورے پاکستان کو ’ڈیم فول‘ بنا کر چلتا بنا۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو دس سال سے ان کا حق نہیں ملا اور زیادتی ہوئی ہے لیکن اس کا بھی حق ہے کہ پنجاب سے زیادہ ترقی ملے، جو کہتا تھا کہ پشاور کو لاہور بنا دوں گا اس نے لاہور کو بھی پشاور بنا دیا ہے، میرا دل کرتا ہے کہ پختونخوا میں بھی آئی ٹی سینٹر بنیں، نئی یونیورسٹیز بنیں، سڑکیں بنیں لیکن اس کے لیے آپ کو صرف نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور دھماکے میں جانوں کے ضیاع پر بہت افسوس ہے لیکن اس کا کون قصوروار ہے، اس کا وہ قصوروار ہے جو 10 سال خیبر پختونخوا پر حکومت کرتا رہا، ہیلی کاپٹر کے لیے آپ خیبر پختونخوا کے وسائل بے دردی سے استعمال کرتے رہے، وزیر اعلیٰ اور گورنر ہاؤس کو آپ نے اپنا اڈہ بنایا ہوا تھا جہاں بیٹھ کر آپ خیبرپختونخوا کے وسائل ہوا میں اڑاتے تھے لیکن آپ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانے کا خیال نہیں آیا، آج وہ اس طرح شہید ہوئے جیسے نہتے شہید ہوتے ہیں۔

مریم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں انہیں اتنا بجٹ ملا، وہ کہاں گیا؟ کیوں وہ لوگ آج نہتے لوگوں کی طرح شہید ہو رہے ہیں، قوم اس کا جواب مانگ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس دکھانے کے لیے ایک منصوبہ بی آر ٹی ہے جو انہوں نے نواز شریف اور شہباز شریف کی نقل میں بنایا ہے لیکن ان کی بنائی بی آر ٹی کے بارے میں مشہور جملہ ہے کہ ’چلتی کم ہے، جلتی زیادہ ہے‘، جس شہباز شریف پر یہ الزام لگاتے ہیں اس نے 128 ارب میں چار میٹرو بس بنا دیں لیکن یہ اتنی لاگت میں ایک پشاور کی میٹرو بس نہیں بنا سکا، جیلیں بھرنے کا دعویٰ کرنے والے 10 سال اپنی جیبیں بھرتے رہے اور اسی لیے خیبرپختونخوا میں احتساب کے ہر ادارے کو تالا لگ گیا کیونکہ انہیں پتا تھا کہ چوریاں کی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے فنڈز زمان پارک کی تعمیر اور اس کو بلٹ پروف بنانے پر خرچ ہوتے رہے، جو پیسہ آپ کی حفاظت پر خرچ ہونا تھا وہ عمران خان کی حفاظت پر خرچ ہوتا رہا، یہ کہاں کا انصاف ہے اور آج جب آپ سے سوال پوچھا جاتا ہے تو آپ کہتے ہیں کہ میں جواب نہیں دوں گا لیکن جواب تو دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں فنڈز کی نہیں بلکہ لیڈرشپ کی کمی ہے، کمی اس لیڈرشپ کی ہے جس کے دل میں عوام کا درد اور احساس ہے، جو 12 بجے دفتر پہنچے اور چار بجے بنی گالا جاکر غائب ہو جائے اس کو عوام سے کیا سروکار۔

مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ کل شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی، انہیں غیرآئینی طریقے سے نکالا گیا، اعتراف جرم کرنے کا بہت بہت شکریہ لیکن ذرا یہ بھی بتا دیں کہ نواز شریف کو جن لوگوں نے نکالا، ان کے گروہ کا سرغنہ تو آپ کی جماعت کا سربراہ ہے، اس کا نام ہے عمران خان، جس گروہ کے ساتھ مل کر اس نے عمران خان کو نکالنے کی واردات کی اس گروہ کا سربراہ عمران خان ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب اعتراف جرم کافی نہیں ہے بلکہ آج اپنے لیے سزا بھی تجویز کرو کہ قوم کا نمائندہ نواز شریف جسے قوم نے ووٹ دے کر 2013 میں بھیجا اسے کیوں اقامے پر نکالا، قوم کو جواب دو اور بتاؤ کہ کون کون اس سازش کا حصہ تھا جس کا سرغنہ عمران خان تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہم جن حالات سے گزر رہے ہیں اس کی وجہ صرف ان کی نااہلی، نالائقی اور بے حسی نہیں ہے بلکہ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہےکہ ایک ذہنی مریض کے ہاتھ میں 22کروڑ عوام کا ملک پکڑا دیا گیا، پھر اس نے وہی کرنا تھا جو کیا۔

مریم نواز نے عدالتوں میں پیش نہ ہونے پر عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تمہیں علم ہے کہ تم نے جرائم کیے ہیں، چوری کی ہے اس لیے جب عدالت بلاتی ہے تو اپنا پلاسٹر دکھا دیتے ہو، میں آج آپ کو گواہ بنا کر کہہ رہی ہوں کہ آج اس کو کوئی سازش کے لیے، حکومت گرانے کے لیے یا اقتدار کے لیے اسلام آباد بلائے تو یہ دوڑا دوڑا اسلام آباد جائے گا، اللہ آپ کو صحت دے لیکن اگر آپ کا دامن صاف ہے تو آپ کو وہیل چیئر پر بیٹھ کر عدالت جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کا دامن صاف نہیں ہے، چوری کی ہوئی ہے، جھوٹ بولا ہوا ہے، جرم کیا ہوا ہے تو جواب تو دینا پڑے گا، اب آپ کے سہولت کار نہیں ہیں جو آپ کو بچائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اگر کوئی مشکلات کے بھنور سے نکال سکتا ہے تو وہ کوئی اور جماعت نہیں وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ہے جس نے ہر بار ایسا کیا ہے اور اب بھی کر کے دکھائیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ میں خیبر پختونخوا کے عوام سے کہنا چاہتی ہوں کہ آپ نے آزمائے ہوئے لوگوں کو بہت آزما لیا، اب اپنی ترقی، بھلائی اور آنے والی نسلوں کی خاطر مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیں اور کامیاب بنائیں تاکہ مسلم لیگ (ن) آپ کے ہر ضلع میں نئے ہسپتال، اسکول، یونیورسٹیز اور نئی سڑکوں کے ساتھ ساتھ نوکری کے مواقع بھی فراہم کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا دل کرتا ہے کہ صوبہ ہزارہ بنے لیکن صوبہ ہزارہ بنانے کے لیے ہمیں دو تہائی اکثریت درکار ہے، آپ مسلم لیگ (ن) کو دو تہائی اکثریت سے کامیاب بنائیں، میں تو آپ کے حق کے لیے کھڑی ہوں گی اور صوبہ ہزارہ ہم مل کر بنائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024