• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

ممنوعہ فنڈنگ کیس:عمران خان کا ویڈیو لنک آپشن کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

شائع February 9, 2023
عمران خان نے ایف آئی آر کو ’سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنانے کی کوشش‘ قرار دیا—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک پیچ
عمران خان نے ایف آئی آر کو ’سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنانے کی کوشش‘ قرار دیا—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک پیچ

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں شامل تفتیش ہونے کے حوالے سے ویڈیو لنک آپشن استعمال کرنے کی اجازت دینے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بینکوں سے متعلق جرائم کے حوالے سے قائم خصوصی عدالت نے عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں شامل تفتیش ہونے کی اجازت دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، خصوصی عدالت نے زمان پارک لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر بیان ریکارڈ کرانے کی درخواست بھی مسترد کر دی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں عمران خان نے اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو ’سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنانے کی کوشش‘ قرار دیا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نومبر کے پہلے ہفتے میں وزیر آباد میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے تھے اور ان کا علاج جاری ہے۔

عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اپنے وکیل کے ذریعے تحقیقات میں شامل ہونے کی 3 مرتبہ کوششیں کیں اور خصوصی عدالت سے درخواست کی کہ وہ زیر علاج ہیں، اس لیے عدالت ایف آئی اے کو ان کی رہائش گاہ زمان پارک میں یا ویڈیو لنک کے ذریعے ان کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دے لیکن خصوصی عدالت نے ان کی یہ استدعا مسترد کر دی۔

درخواست کے مطابق عمران خان کے زخمی ہونے کی وجہ سے ان کی نقل و حرکت بہت محدود ہوگئی ہے، بڑی عمر میں صحت یابی کا عمل سست روی کا شکار ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عدالت میں پیشی کے دوران بہت زیادہ عوام کی موجودگی، میڈیا پرسنز اور سیاسی حامیوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے کسی افراتفری یا ہلچل جیسا کہ حالیہ عدالتی سماعتوں کے دوران بھی دیکھی گئی، ان کی تکلیف میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان اب بھی اپنی زندگی کو درپیش خطرات کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور وہ اپنے اوپر قاتلانہ حملے کی مزید کسی بھی کوشش کے خدشے کو مسترد نہیں کررہے ہیں۔

درخواست میں عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی کہ خصوصی عدالت کے حکم کو کالعدم قرار دیا جائے اور انہیں ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے کی اجازت دی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024