نازیبا ویڈیوز کیس: عامر لیاقت کی بیوہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
سندھ ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر نازیبا ویڈیو لیک کرنے سے متعلق کیس میں مرحوم رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی بیوہ سیدہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
گزشتہ ماہ کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے سیدہ دانیہ شاہ پر فرد جرم عائد کی تھی جب کہ ملزمہ نے صحت جرم سے انکار کیا تھا، انہیں ایف آئی اے نے مبینہ طور پر مرحوم عامر لیاقت حسین کی تذلیل کی نیت سے نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر اَپ لوڈ کرنے کے الزام میں پنجاب سے گرفتار کیا تھا۔
لودھراں سے گرفتار عدالتی ریمانڈ پر جیل میں موجود دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر سندھ ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل لیاقت گبول نے مؤقف اپنایا کہ ملزمہ دانیہ شاہ نے کوئی ویڈیو بنائی، نہ وائرل کی، ملزمہ دانیہ شاہ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔
سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے ملزمہ کو ضمانت دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملزمہ کو ضمانت دی گئی تو خدشہ ہے کہ وہ ملک سے فرار ہوجائیں گی۔
عدالت عالیہ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزمہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یاد رہے کہ 15 دسمبر 2022 کو ایف آئی اے سائبرکرائم سرکل کی جانب سے پنجاب کے علاقے لودھراں میں کارروائی کرتے ہوئے مرحوم ایم این اے اور ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین کی تیسری بیوہ کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد انہیں کراچی کی عدالت میں ریمانڈ کے لیے لے کر گئے تھے لیکن عدالت کا وقت ختم ہونے کی وجہ سے واپس لاک اَپ میں لے گئے تھے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق مرحوم عامر لیاقت کی بیٹی نے ملزمہ کے خلاف شکایت درج کروائی تھی جس پر کارروائی کی گئی۔
آیف آئی اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ دانیہ شاہ کے خلاف دعا عامر کی شکایت مرحوم عامر لیاقت کی فحش ویڈیو پھیلانے پر موصول ہوئی، شکایت کی تصدیق کی گئی اور معاملے کی مزید تحقیقات کے لیے انکوائری شروع کردی گئی ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے مزید کہا گیا کہ دوران تفتیش یہ بات ریکارڈ پر آئی کہ ملزمہ دانیہ شاہ نے مرحوم عامر لیاقت کی تذلیل کی نیت سے ان کی نازیبا وڈیو ریکارڈ کی اور کئی یوٹیوب انٹرویوز کے دوران وہ ویڈیو دکھائی گئی۔
ایف آئی اے کے مطابق ان الزامات کے تحت دانیہ شاہ کے خلاف پیکا ایکٹ 2016 کی دفعہ 20، 21، 24 کے تحت 10 اکتوبر 2022 کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے کے مطابق یکم نومبر 2022 کو مفرور ملزمہ دانیہ شاہ کے خلاف عبوری چارج شیٹ عدالت میں جمع کرائی گئی اور اب مفرور ملزمہ دانیہ شاہ کو ضلع لودھراں سے گرفتار کر لیا گیا۔
یاد رہے کہ فروری 2022 میں عامر لیاقت نے پنجاب کی رہائشی 18 سالہ دانیہ ملک سے تیسری شادی کرلی تھی، جنہوں نے محض تین ماہ بعد مئی میں تنسیخ نکاح کے لیے پنجاب کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی مگر ان کی خلع ہونے سے قبل ہی مبینہ طور پر دانیہ شاہ کی جانب سے عامر لیاقت کی مبینہ آڈیو اور نازیبا ویڈیوز لیک کی گئی تھیں، جس کے کچھ عرصے بعد 9 جون کو عامر لیاقت انتقال کر گئے تھے۔
بعد ازاں عامر لیاقت حسین کے بچوں اور پہلی بیوی بشریٰ اقبال نے دانیہ ملک کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے میں شکایت درج کرائی تھی۔