• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سیکیورٹی فورسز کا لکی مروت میں آپریشن، 12 دہشت گرد ہلاک

شائع February 8, 2023
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد ایک گاڑی پر سوار ہوکر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے — فوٹو: نوید صدیقی
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد ایک گاڑی پر سوار ہوکر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے — فوٹو: نوید صدیقی

سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں خفیہ اطلاعات پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 12 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے آپریشن 7 اور 8 فروری کی درمیانی شب کیا جب کہ دہشت گرد ایک گاڑی پر سوار ہو کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے لکی مروت میں انٹیلی جنس اطلاعات پر آپریشن کیا جس میں سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 12 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردوں کو فرار ہونے کے لیے ایک گاڑی فراہم کی گئی تھی، تاہم سیکیورٹی فورسز نے بروقت کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کی فرار ہونےکی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور افغان کرنسی برآمد ہوئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز علاقے میں مزید دہشت گردوں کی موجودگی کے پیش نظر ’کلیئرنس آپریشن‘ کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے یہ کامیاب مشترکہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب 30 جنوری کو پشاور کے ریڈ زون میں بدترین خودکش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت کئی افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

خودکش دھماکے کی ذمہ داری ابتدائی طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی تھی، مگر بعد ازاں اس نے حملے سے خود کو الگ کردیا تھا لیکن متعدد ذرائع نے پہلے ہی اشارہ دے دیا تھا کہ یہ حملہ دہشت گردوں کے مقامی گروپوں کی طرف سے کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے پاکستان میں دہشت گردی کی لہر میں اضافہ ہوا ہے جہاں زیادہ تر بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔

پاکستان میں حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے متعدد واقعات ہو چکے ہیں جو افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی قیادت کے حکم پر ہوئے تھے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان، نظریاتی طور پر افغان طالبان سے منسلک ہے جس نے گزشتہ برس ملک بھر میں 100 سے زائد حملے کے جن میں سے زیادہ تر حملے اس وقت کیے گئے جب گزشتہ برس اگست میں اس کے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں تلخی پیدا ہوئی، جس کے بعد کچھ عرصہ جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن 28 نومبر 2022 کو کالعدم ٹی ٹی پی نے جنگ بندی ختم کرتے ہوئے ملک بھر میں حملے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024