• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بھارت کا نیا دفاعی اقدام، سب سے بڑی ہیلی کاپٹر فیکٹری کا افتتاح

شائع February 6, 2023
بھارت کے وزیراعظم نے کیرالا میں ہیلی کاپٹر بنانے والی فیکٹری کا افتتاح کردیا—فائل/فوٹو: ڈان
بھارت کے وزیراعظم نے کیرالا میں ہیلی کاپٹر بنانے والی فیکٹری کا افتتاح کردیا—فائل/فوٹو: ڈان

بھارت نے خطے میں چین کے مقابلے کے لیے اپنا دفاعی نظام مزید مضبوط کرنے کی غرض سے ملک کی سب سے بڑی ہیلی کاپٹر فیکٹری کا آغاز کردیا جہاں سالانہ کم ازکم ایک ہزار ہیلی کاپٹر تیار کیے جائیں گے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے کرناٹکا کے شہر تماکورو میں فیکٹری کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ ہیلی کاپٹر بنانے کی نئی سہولت سے حکومت کا ایک وعدہ پورا ہوگا جس کی بدولت بھارت دوسرے ممالک پر اپنی دفاعی ضروریات کا انحصار بتدریج کم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ مختلف قسم کے سیکڑوں ہتھیار اور دفاعی نظام اب بھارت میں بنائے جا رہے ہیں، جس میں جدید رائفلز سے ٹینک، جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹرز اور ٹرانسپورٹ طیارے شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر تیار کرنے والی ممکنہ ایشیا کی سب سے فیکٹری ابتدائی طور پر بھارتی ساختہ اور لائٹ یوٹیلٹی ہیلی کاپٹر تیار کرے گی اور پھر اس کے بعد دیگر اقسام کے ہیلی کاپٹر کی تیاری کے لیے توسیع کی جائے گی۔

بھارت اس سے قبل گزشتہ ہفتے ہی سالانہ دفاعی بجٹ میں کئی گنا اضافہ کرچکا ہے، جس کا مقصد خطے میں اپنے حریف اور متنازع شمالی سرحد سے جڑے ملک کا مقابلہ کرنا تھا۔

خیال رہے کہ بھارت دنیا میں سب سے دفاعی لحاظ سے برآمدات کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے اور یہاں تک کہ مقامی سطح پر دفاعی پیداوار میں اضافے کے باوجود اب بھی اسلحے کے لیے روس پر انحصار کر رہا ہے جو اس کا سب سے بڑا اور پرانا سپلائر ہے۔

بھارت میں ہیلی کاپٹر بنانے والی نئی فیکٹری جنوبی ریاست کیرالا میں قائم کی گئی ہے اور اس کا افتتاح بھارت میں مقامی سطح پر تیار کیے گئے حملہ آور ہیلی کاپٹرز کے افتتاح کے صرف ایک ماہ بعد کیا گیا ہے، مذکورہ ہیلی کاپٹرز ہمالیہ جیسے بلند مقامات پر استعمال کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل بھارت نے ستمبر 2022 میں مقامی سطح پر تیار ہونے والے طیارے بھی متعارف کروائے تھے اور اس سے خطے میں چین کی مؤثر موجودگی کے مقابلے کی کوشش کے طور پر اہم قرار دیا گیا تھا۔

بھارت جوہری طاقت رکھنے والی آبدوز سے بلیسٹک میزائل کے تجربے کے بعد جوہری طاقت رکھنے والی 6 طاقتوں میں سے واحد طاقت بن چکی ہے جو زمین، سمندر اور فضائی جوہری صلاحیت رکھتی ہے۔

بھارت خطے میں اپنے ہمسایہ اور روایتی حریف ممالک چین اور پاکستان سے کئی جنگیں لڑ چکا ہے اور سرحد پر طویل عرصے سے تنازعے جاری ہیں۔

چین اور بھارت کے درمیان 2020 میں سرحد پر کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا اور اس دوران بھارت کے 20 سے زائد فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024