• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

کشمیری عوام کے آہنی ارادوں کو بھارت کچل نہیں سکتا، پاکستان

شائع February 5, 2023
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارتی مظالم پر پاکستان خاموش تماشائی نہیں بنے گا—فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارتی مظالم پر پاکستان خاموش تماشائی نہیں بنے گا—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے آہنی ارادے کو کچل سکتا ہے تو وہ غلطی پر ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر پاکستانی رہنماؤں نے آج 5 فروری کو منائے جانے والے یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے کیا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کے رابطہ گروپ نے ایک اجلاس کے دوران مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے اجتماعی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی قابض افواج کی جانب سے جاری ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کے عزم کو توڑ نہیں سکتی اور نہ ہی ان کی جائز جدوجہد کو کمزور کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ پاکستان، اقوام متحدہ اور سب سے بڑھ کر کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا احترام کرے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں ہزاروں کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں اور ان گنت مظالم کا شکار ہیں، بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد پہلے سے خراب صورتحال نے بدترین رخ اختیار کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پوری پاکستانی قوم کی جانب سے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، ہم ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہ بھارتی جبر سے آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، تمام بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی اپنی آواز بلند کرتا رہے گا اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے وحشیانہ اقدامات کو اجاگر کرتا رہے گا۔

دریں اثنا پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے اقوام متحدہ میں جموں و کشمیر پر او آئی سی کے رابطہ گروپ کے ایک غیر رسمی اجلاس کا اہتمام کیا جس میں آذربائیجان، نائیجر، پاکستان، سعودی عرب اور ترکی شامل ہیں۔

پاکستانی مشن کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے بڑے پیمانے پر جبر کے باوجود کشمیری حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی دلیرانہ جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

علاوہ ازیں او آئی سی کے رکن ممالک کے سفرا نے ’یوم یکجہتی کشمیر‘ کی مناسبت سے ورچوئل تقریب میں شرکت کی۔

کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنے والے سفرا میں سعودی سفیر عبدالعزیز الواسل، آذربائیجان کے سفیر یشر علیوف اور ترکی کے سفیر فریدون سینیرلی اوگلو نے شرکت کی۔

عالمی برادری سے عملی اقدامات کا مطالبہ

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے پیغام میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ سے زائد بھارتی مسلح اہلکاروں کی موجودگی نے مقبوضہ علاقے کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔

بھارتی مظالم پر پاکستان خاموش تماشائی نہیں بنے گا، بلاول بھٹو

وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ میں اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جب تک کشمیری بھارتی مظالم کا شکار ہیں پاکستان کبھی بھی چین سے نہیں بیٹھے گا اور نہ ہی خاموش تماشائی بنے گا، جموں و کشمیر کا تنازع پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو رہے گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو دبانے کا نیا باب کھول دیا ہے، بھارتی حکمرانوں نے انتخابی حلقوں کی تازہ حد بندی، غیر کشمیریوں کو لاکھوں ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کا اجرا اور ووٹر لسٹوں میں لاکھوں غیر کشمیریوں کو شامل کیا ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔

آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر بھارت اور پاکستان کے عوام کے درمیان لازوال سماجی، ثقافتی اور مذہبی رشتے کی علامت ہے۔

بھارت میرے والد سے ڈرتا ہے، بیٹی یٰسین ملک

نظربند کشمیری رہنما یٰسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطان نے ایک ریڈیو پوڈ کاسٹ کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بچوں پر ظلم و ستم پر سخت رنج کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پیلٹ گن کا استعمال کشمیری بچوں اور ان کے والدین کے خلاف بھی کیا جارہا ہے۔

10 سالہ رضیہ سلطان نے کہا کہ کشمیری بچوں کی حفاظت اور انہیں اسکول بھیجنا ان کی زندگی کا مشن ہے، اس کے لیے انہوں نے پاکستانی بچوں سے تعاون طلب کیا۔

رضیہ سلطان نے کہا کہ وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے خوفزدہ نہیں ہیں بلکہ مودی اور بھارت ان کے والد یٰسین ملک سے خوفزدہ ہیں اور اسی وجہ سے انہیں قید کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024