مکی آرتھر قومی ٹیم کے کنسلٹنٹ کی حیثیت سے واپسی کیلئے تیار
قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر ایک مرتبہ پھر قومی ٹیم کے ساتھ جڑنے جارہے ہیں لیکن اس مرتبہ وہ کوچ کے بجائے کنسلٹنٹ کی ذمے داریاں نبھائیں گے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ مکی آرتھر کی قومی ٹیم کے کنسلٹنٹ کی حیثیت سے واپسی ہو رہی ہے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ بطور کنسلٹنٹ کام کرنے کے لیے مکی آرتھر سے حتمی بات چیت ہو چکی ہے اور وہ اپنی مرضی سے خود سپورٹ اسٹاف کا انتخاب کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تین عہدیداروں کا انتخاب ہو چکا ہے اور دو کا باقی ہے لیکن وہ جیسے ہی مزید سپورٹ اسٹاف کے ناموں کا اعلان کرتے ہیں، ہم ان کی سروسز حاصل کر لیں گے۔
اس سے قبل نجم سیٹھی کی جانب سے بورڈ کے سربراہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد امید کی جارہی تھی کہ مکی آرتھر کی ایک مرتبہ پھر بطور ہیڈ کوچ پاکستان کرکٹ میں واپسی ہوگی۔
پی سی بی نے مکی آرتھر سے بات چیت کے سلسلے کی تصدیق کی تھی لیکن پھر اس طرح کی رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ مکی آرتھر کے انگلش کاؤنٹی ڈربی شائر کے ساتھ معاہدے کے سبب یہ بات چیت آگے نہیں بڑھ سکی۔
بورڈ نے ایک بیان میں کہا کہ مکی آرتھر کو ڈربی شائر کے ساتھ ٹائم شیئرنگ کی بنیاد پر کوچ یا کنسلٹنٹ بھرتی کرنے کے حوالے سے فیصلہ دونوں ہی فریقین کی مشکلات کے سبب نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکا۔
تاہم گزشتہ ہفتے مکی آرتھر کے ساتھ منسلک ہونے کی خبریں ایک مرتبہ سنائی دینے لگیں جہاں نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ ہم آسٹریلین کوچ کے ساتھ اب بھی رابطے میں ہیں جس میں 90 فیصد بات چیت ہو چکی ہے اور حتمی فیصلہ سپورٹ اسٹاف کی بھرتی کے حوالے سے فیصلے سے مشروط ہے۔
مکی آرتھر اس سے قبل 2016 سے 2019 تک قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ رہے تھے اور اس دوران قومی ٹیم نے 2017 کی چیمپیئنز ٹرافی جیتنے کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ اور ٹی20 میں عالمی نمبر ایک بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
البتہ 2019 کی ورلڈ کپ مہم میں قومی ٹیم کی ناکامی اور سیمی فائنل تک رسائی حاصل نہ کرنے کے سبب بورڈ نے ان کے معاہدے میں توسیع نہیں کی تھی جس کے بعد انہوں نے اپنے آبائی ملک جنوبی افریقہ اور سری لنکا کی کوچنگ کی اور ان دنوں تین سالہ معاہدے پر ڈربی شائر کاؤنٹی کے ساتھ منسلک ہیں۔