’قتل کے منصوبے‘ کا الزام: آصف زرداری نے عمران خان کو قانونی نوٹس بھجوا دیا
پاکستان پیپلزپارٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری پر سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ’قتل کے منصوبے‘ کے الزام لگانے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو قانونی نوٹس بھجوا دیا۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے سندھ کی حکمران جماعت نے پی ٹی آئی چیئرمین کے گزشتہ ہفتے دیے گئے اس بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ آصف علی زرداری نے دیگر کرداروں کے ساتھ مل کر مبینہ طور پر انہیں قتل کرنے کے لیے ’پلان سی‘ بنایا۔
پیپلزپارٹی کے رہنماؤں قمر زمان کائرہ، نیئر بخاری اور فرحت اللہ بابر نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان کیا تھا جس پر عمل کرتے ہوئے آج سابق صدر آصف علی زرداری نے عمران خان کو لیگل نوٹس بھجوایا۔
آصف علی زرداری کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اس نوٹس ملنے کے 14 روز میں اپنے بیان پر غیر مشروط معافی مانگیں، معافی نہ مانگی تو قانونی کارروائی کا حق رکھتا ہوں۔
سابق صدر کی جانب سے ارسال کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ معافی نہ مانگی تو 10 ارب روپے ہرجانے کا کیس کروں گا۔
قبل ازیں پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما سینیٹر شیری رحمٰن نے اپنے جاری بیان میں کہا تھا کہ عمران خان کے الزامات اور جھوٹ کو ہر بار نظر انداز نہیں کیا جائے گا، یہ میڈیا میں ہیڈ لائن بنانے اور سیاست میں متعلقہ رہنے کے لیے متنازعہ بیانات دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاست اور پارلیمان سے آؤٹ ہونے کے بعد عمران خان کے پاس متعلقہ رہنے کے لیے متنازع بیانات کے سوائے اور کوئی طریقہ نہیں بچا۔
عمران خان اب عدالت میں ثبوت پیش کریں یا اپنے جھوٹ پر صدر زرداری سے معافی مانگے۔ انہوں نے ہمیشہ دوسروں پر الزام تراشی کرکے سیاست میں متعلقہ رہنے کی کوشش کی ہے۔ جس شخص نے آج تک شہید بی بی کے قتل کی مذمت نہیں کی وہ آصف زرداری پر دہشتگرد تنظیم پر پیسا لگانے کا الزام لاگا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشتگرد تنظیموں کے اتحادی عمران خان خود ہیں، تاریخ گواہ ہے پیپلز پارٹی ہمیشہ دہشت گرد تنظیموں کے سامنے دیوار بن کر کھڑی رہی، ہم اس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں جس کی قائد نے سرے عام دہشت گردوں کو چیلنج کیا، سابق صدر آصف زرداری نے شہید بی بی کے وعدے کے مطابق سوات میں پاکستان کا پرچم لہرایا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری نے مجھے قتل کرانے کے لیے ایک دہشت گرد تنظیم پر پیسہ لگایا ہوا ہے جس میں طاقت ور ایجنسی کے لوگ سہولت کار شامل ہیں۔
انہوں نے زمان پارک میں ویڈیو لنک سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب پہلی بار ہماری حکومت ہٹائی گئی تو معلوم ہوا کہ مجھے قتل کرنے کی سازش کی گئی ہے جس کے بعد میں نے ان 4 لوگوں کے نام بتا کر ویڈیو بنا دی اور کہا کہ اگر قتل کیا گیا تو اس میں وہ 4 لوگ ملوث ہوں گے مگر وہ اپنے منصوبے سے پیچھے ہٹ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے دشمنوں نے پی پی پی رہنما کے ساتھ مل کر مجھے ختم کرنے کے لیے ’پلان سی‘ تیار کر لیا ہے۔
مسٹر خان کے الزامات کے رد عمل میں پاکستان پیپلزپارٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری پر سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ’قتل کے منصوبے‘ کے الزام کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
عمران خان کے الزامات کا جواب دینے کے لیے منعقدہ مشترکہ نیوز کانفرنس میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤ فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری اور قمر زمان کائرہ نے عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی سربراہ ’دماغی توازن کھو چکے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی ان الزامات پر قانونی چارہ جوئی کرے گی، اس نے مطالبہ کیا تھا کہ عمران خان اپنے الزامات واپس لیں۔