• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm

پیاز کی درآمد میں قلت کا سامنا، فی کلو قیمت 320 روپے تک پہنچ گئی

شائع January 29, 2023
کراچی میں پیاز 250 روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
کراچی میں پیاز 250 روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

سندھ اور بلوچستان کی فصلوں سے پیاز کی محدود آمد اور یکم جنوری سے اہم درآمدی اشیائے خوردونوش پر اضافی ٹیکس کی وجہ سے کراچی میں پیاز 250 روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں 200 سے 320 روپے فی کلو کے درمیان فروخت کی جارہی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حساس ادارہ شماریات کے مطابق 26 جنوری کو ختم ہونے ہفتے میں پیاز کی مجموعی قیمتیں 200 سے 320 روپے فی کلو تھی جو اس سے قبل 5 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 180 سے 280 روپے میں فروخت ہورہے تھے، اسلام آباد میں پیاز 260 سے 320 روپے فی کلو میں فروخت ہورہے ہیں جو اب تک کی سب سے زیادہ قیمت ہے۔

بندرگاہ پر پھنسے پیاز کے 600 سے 700 کنٹینرز میں سے صرف کچھ کنٹینرز ہی مارکیٹ میں پہنچ سکے ہیں جس کی وجہ سے قیمتوں میں کافی زیادہ اضافہ نظر آرہا ہے۔

آل فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز، امپورٹرز اینڈ مرچنٹ ایسوسی ایشن پیٹرن ان چیف وحید احمد نے بتایا کہ پیاز کی درآمدی ٹیکس پر درآمد کنندگان فی کلو پیاز پر 18 سے 20 روپے اضافی ٹیکس ادا کررہے ہیں جو 31 دسمبر 2022 تک صفر تھا۔

اس کے علاوہ افغانستان اور ایران سے پیاز کی آمد بھی روک دی گئی ہے کیونکہ وہاں فصلوں کے مسائل ہیں جبکہ صارفین اپنے روزمرہ کی خوراک مصر، ترکیہ اور چینی پیاز سے تیار کررہےہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان اور سندھ کی فصلوں سے ماہانہ ڈیڑھ لاکھ ٹن پیاز موصول ہوتی تھی لیکن اب صرف 25 سے 30 ہزار ٹن آرہی ہے، وحید احمد کا کہنا تھا کہ کم از کم ایک لاکھ ٹن پیاز نرخوں کو مستحکم یا نیچے لا سکتے ہیں۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ پیاز کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان برقرار رہ سکتا ہے کیونکہ روپے کی قدر میں کمی اور پیٹرولیم مصنوعات اور ڈیزل کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کے درمیان ٹرانسپورٹ کی اخراجات میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بینک درآمد کنندگان کی حمایت کررہے ہیں جبکہ دیگر درآمدی دستاویزات جاری کرنے اور لیٹر آف کریڈٹ کھولنے میں تاخیر حربے استعمال کررہے ہیں۔

اس کے نتیجے میں کچھ کنٹینر کو کلیئر کردیا گیا جبکہ دیگر کنٹینر ایک ماہ سے زائد عرصے سے پھنسے ہوئے ہیں جس سے خوراک کا معیار متاثر ہورہا ہے۔

وحید احمد نے مزید بتایا کہ پیاز کی قیمتوں میں اضافے کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ بینک حکام ڈالر کے اضافی نرخوں پر جرمانے عائد کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مارچ تک پیاز کی قیمتوں میں اضافہ برقرار رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پاکستانی پیاز کا ہول سیل ریٹ میں پیاز 170 سے 180 روپے فی کلو جبکہ ریٹیلر میں منافع خوری کی جارہی ہے اس صورتحال میں عام شہری بے بس دکھائی دے دیتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024