بلوچستان: کوئٹہ سے کراچی آنے والی کوچ حادثے کا شکار، 41 مسافر جاں بحق
صوبہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے تحصیل بیلہ میں کوئٹہ سے کراچی آنے والی کوچ کھائی میں گرنے سے 41 مسافر جاں بحق ہو گئے ہیں۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ کھائی میں گرنے کے بعد مسافر کوچ میں آگ لگ گئی جس پر قابو پانے میں 2 گھنٹے لگ گئے، بعدازاں لاشیں نکالنے کا عمل شروع کردیا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر بیلہ حمزہ انجم نے بتایا کوئٹہ سے کراچی آنے والی مسافر بس تیز رفتاری کے باعث بیلہ کے قریب موڑ کاٹتے ہوئے پل کے ستون سے ٹکرا کر کھائی میں جاگری جس کے باعث اس میں آگ بھڑک اٹھی۔
حمزہ انجم نے بتایا کوچ میں 48 افراد سوار تھے جن میں سے ایک بچہ اور خاتون سمیت 3 زخمی افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے جبکہ اب تک 40 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں سے ایک شخص کراچی لے جاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، اب تک جاں بحق افراد کی کُل تعداد 41 ہوگئی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر بیلہ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر جاں بحق افراد کی لاشیں مکمل طور پر جھلس گئی ہیں جن کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کا عمل کیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ مراد کاسی نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد کے ساتھ ساتھ دو ڈرائیور اور دو کنڈیکٹر بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل حمزہ انجم نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ کوچ میں سوار بقیہ تمام 45 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار تعزیت کی ہے۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں وزیراعظم نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے بلندی درجات کے لیے دعا اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے حادثے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
دوسری جانب ایوان صدر سے جاری تعزیتی پیغام میں صدر مملکت عارف علوی نے جاں بحق افراد کے ورثا سے اظہار تعزیت اور اظہار ہمدردی کیا۔
صدر مملکت نے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت اور بلندی درجات کی دعا بھی کی اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچاؤ کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔