• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

عدالت کا وقت ضائع کرنے پر عمران خان اور خواجہ آصف پر جرمانہ عائد

شائع January 29, 2023
—فائل فوٹو: اسکرین گریب/رائٹرز
—فائل فوٹو: اسکرین گریب/رائٹرز

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے مالیاتی معاملات کے خلاف الزامات لگانے پر سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دائر 10 ارب روپے کے ہرجانے کے مقدمے کی کارروائی میں تاخیر پر عمران خان اور موجودہ وزیر دفاع خواجہ آصف پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کو گزشتہ روز ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی کا حصہ بننا تھا جس کے دوران دفاعی وکیل کو ان کی جرح مکمل کرنی تھی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امید علی بلوچ نے سماعت دوبارہ شروع کی تو وزیر دفاع کے وکیل حیدر رسول کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے۔

ان کے ساتھی وکیل نے کارروائی ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ایڈووکیٹ حیدر رسول کو خواجہ آصف کی نواسی کی شادی کی تقریب میں شرکت کرنی تھی، دوسری جانب عمران خان بھی ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی میں شامل نہیں ہوئے۔

جج امید علی بلوچ نے ریمارکس دیے کہ قانون کے تحت اس کیس کا فیصلہ 90 روز میں ہونا تھا لیکن تاخیری حربوں کی وجہ سے 11 سال گزرنے کے بعد بھی یہ فیصلہ نہیں ہوسکا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی تاخیر کا ذمہ دار دونوں فریقین کو ٹھہرایا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے مدعی اور مدعا علیہ دونوں پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے مزید کارروائی 11 فروری تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ عمران خان نے 2012 میں خواجہ آصف کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانہ کے لیے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا کیونکہ خواجہ آصف نے ایک پریس کانفرنس کے دوران شوکت خانم فنڈز کے ذریعے منی لانڈرنگ اور غلط استعمال کے الزامات عائد کیے تھے۔

اپنے مقدمے میں سربراہ پی ٹی آئی نے یکم اگست 2012 کو کی جانے والی پریس کانفرنس کا حوالہ دیا جس کے دوران خواجہ آصف نے الزام عائد کیا تھا کہ عمران خان شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کو زکوٰۃ، فطرانہ یا دوسری قسم کے عطیات کی مد میں دیے گئے فنڈ کی ایک بڑی رقم رئیل اسٹیٹ جوئے میں ہار گئے۔

سابق وزیراعظم نے جنوری 2022 کے اوائل میں عدالت کے سامنے اپنا ڈیجیٹل بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 1991 سے 2009 تک شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے سب سے بڑے انفرادی عطیہ دہندہ تھے اور جس سرمایہ کاری کے وجہ سے ان کے خلاف الزامات عائد کیے گئے وہ شوکت خانم میموریل ٹرسٹ نے کسی نقصان کے بغیر مکمل طور پر واپس حاصل کرلی تھی۔

عمران خان نے خواجہ آصف کے دعووں کے ردعمل میں کہا کہ شوکت خانم میموریل ٹرسٹ پر لوگوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے لیے من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024