سینیٹ اجلاس: سویڈن اور نیدرلینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور
سینیٹ کے اجلاس میں مذمتی قرارداد پیش کی گئی ہے جس میں سویڈن اور نیدرلینڈ میں قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے، پھاڑنے اور بے حرمتی پر انتہائی افسوس اور صدمے کا اظہار کیا گیا، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق قانون سازوں کو اس معاملے پر بحث کرنے اور 2 یورپی ممالک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرنے کے لیے قوانین معطل کر دیے گئے تاکہ سینیٹ کے ارکان اس معاملے پر بات کر سکیں۔
قرارداد جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے پیش کی گئی، انہوں نے اجلاس کے دوران سویڈن اور نیدرلینڈ کی حکومت کی جانب سے آزادی اظہار کے نام پر قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کے انتہائی اشتعال انگیز اقدام کی اجازت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ آزادی اظہار کے نام پر کسی کے مذہب پر حملہ کرنا اور دنیا کےڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کو مجروح نہیں کیا جاسکتا۔
اس طرح کے اقدام کو اسلاموفوبیا، نفرت انگیز، اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے انتہا پسندوں کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف پاکستانی ریاست اور عوام کے جذبات کو مجروح کرنے سے متعلق غم و افسوس کا اظہار کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ اس طرح کے اقدامات دنیا کے امن کے لیے بڑا خطرہ ہیں اور دیگر ممالک، ثقافت اور تہذیبوں کے درمیان غیر یقینی اور بدامنی پھیل سکتی ہے۔
قرارداد میں زور دیا گیا کہ مسلم ممالک اسلام کے امن، برداشت اور بھائی چارے کے بیغام کو فروغ دیں۔
اس کے علاوہ قرارداد میں حکومت پر زور دیا گیا کہ سویڈن اور نیدرلینڈ کے سفیر کو طلب کیا جائے اور انتہائی غیر مناسب اقدام کے خلاف پاکستانی عوام کی جانب سے غم و غصے، حیرت کا اظہار کیا جائے۔
اس میں سویڈن اور نیدرلینڈ کی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ حکومت اس افسوسناک واقعے پر او آئی سی ممالک کے ساتھ رابطہ کرے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے ایمان کو ٹھیس پہنچانے پر ایک متحد مؤقف اختیار کیا جائے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ہفتے جنیوا میں ہونے والے اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں مسئلے کو اٹھایا جائے۔
قبل ازیں اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی 2 یورپی ممالک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی شدید مذمت کی اور ایوان کو تمام فورم پر اس مسئلے کو اٹھانے کی یقین دہانی کروائی۔
انہوں نے ایوان کو آگاہ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں خصوصی ہدایات دی ہیں کہ سینیٹ میں بتایا جائے کہ اس مسئلے پر حکومت بین الاقوامی اور سفارتی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے، وزیر قانون نے کہا کہ یورپی ممالک میں اسلاموفوبیا کے واقعات انتہائی تشویش کا معاملہ ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت اقوام متحدہ، او آئی سی اور یورپی یونین سمیت تمام متعلقہ فورمز میں اس مسئلے کو اٹھائے گی اور شدید احتجاج ریکارڈ کرے گی۔
سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مختلف ممالک میں احتجاج کیا جارہا ہے کیونکہ 2 یورپی ممالک میں انتہائی نفرت انگیز اقدام نے دنیا کے تمام مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے مغرب کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مغرب کی وجہ سے اس طرح کے دہشت گردانہ اور انتہاپسندی کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ مغربی ممالک میں اسلام فوبیا مسلم ممالک میں انتہا پسندی کی بڑی وجہ ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک اسلاموفوبیا کے واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات کرے اور مغربی ممالک کے انسانی حقوق اور آزادی اظہار پر دوہرا معیار دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام مسلم ممالک کو ایسی شرمناک اقدام پر ناراضگی کا اظہار کرنا چاہیے۔