• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

امریکا کا پاکستان کو معاشی بحران پر قابو پانے میں مدد دینے کے عزم کا اعادہ

شائع January 27, 2023
— فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی

امریکا نے پاکستان کے غیر معمولی معاشی بحران اور سیلاب کے بعد چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اپنی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے پاکستان میں سفیر ڈونلڈ بلوم نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کے دوران یہ یقین دہانی کروائی۔

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں امریکی سفیر کے حوالے سے بتایا گیا کہ ’امریکا سیلاب کے بعد پاکستان کی بحالی کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی اور اصلاحات کے لیے حکومت کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔‘

سیکریٹری برائے خارجہ امور ڈاکٹر اسد مجید خان بھی اجلاس میں موجود تھے، اسد مجید ملکی سیاست میں مرکزی شخصیت رہے جب انہوں نے امریکا میں پاکستان کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں اور پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کو مبینہ سائفر بھیجا تھا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو یہ باور کرانے کے لیے سیاسی ’ٹرمپ کارڈ‘ کے طور پر مبینہ سائفر استعمال کیا تھا کہ ان کی حکومت امریکا اور موجودہ حکمران اتحاد کی سازش کے تحت گرائی گئی۔

بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں سیلاب کے بعد تعمیرنو اور بحالی کی کوششوں میں مسلسل سپورٹ کرنے اور جنیوا میں حال ہی میں منعقد ہونے والی ’انٹرنیشنل کانفرنس آن کلائمیٹ ریزیلینٹ پاکستان‘ پر امریکا کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، انہوں نے واشنگٹن کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔

حالیہ عرصے میں اعلیٰ سطح کی دوطرفہ ملاقاتوں کو نوٹ کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ اور خطے میں دونوں ممالک کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے منظم اور وسیع البنیاد پاکستان-امریکا مصروفیت نہایت اہم ہیں۔

رپوٹ میں بتایا گیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن پہلے ہی سیلاب سے بحالی کی کوششوں میں پاکستان کی حمایت، قابل تجدید توانائی تک رسائی کو بہتر بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کی راہ میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کر چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024