آئی ایم ایف پروگرام بحالی کی اُمید، اسٹاک ایکسچینج میں 729 پوائنٹس کا اضافہ
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) پروگرام کا نواں جائزہ مکمل ہونے کی امید کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔
کے ایس ای-100 انڈیکس 729.25 پوائنٹس یا 1.87 فیصد اضافے کے بعد 39 ہزار 784.90 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کاروبار کے دوران ایک موقع پر 889.97 پوائنٹس یا 2.28 فیصد اضافہ بھی دیکھاگیا۔
اس سے قبل کے ایس ای-100 انڈیکس صبح 12 بج کر 5 منٹ پر 853 پوائنٹس یا 2.1 فیصد اضافے کے بعد 39 ہزار 876 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
اسمٰعیل اقبال سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ فہد رؤف نے کہا کہ توقع کی جارہی تھی کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے حکومت اقدامات اٹھائے گی جس سے ملک کو ڈیفالٹ کے خطرے سے باہر نکلنے میں مدد ملے گی۔
اباعلی حبیب سیکیورٹیز کے سلمان نقوی نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں امریکی اور پاکستانی ایکسچینج ریٹ میں ڈالر کے فکس ریٹ (کیپ) آج سے ختم ہوجائیں گے۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف کی بنیادی شرائط میں سے ایک شرط یہ تھی کہ مارکیٹ پر مبنی ایکسچینج ریٹ اور ڈالر کے فکس ریٹ (کیپ) کو ختم کرنا آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی جانب پہلا قدم ہوگا۔
سلمان نقوی نے مزید کہا کہ اس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت، آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے جارہی ہے جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں مثبت رجحان دیکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 23 جنوری کو شرح سود میں ایک فیصد اضافہ ہوا تھا جو مارکیٹ کی توقعات سے 1.5 یا 2 فیصد کم ہے، اضافے کی وجہ سے سیمنٹ اور اسٹیل کے شعبے میں مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
سلمان نقوی نے کہا کہ آج (25 جنوری کو) اوپن مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں 15 سے 20 روپے کمی کی توقع ہے، جس سے ٹیکنالوجی، ایکسپلوریشن اور پیداواری شعبے کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بے یقینی کی صورتحال میں کمی آرہی ہے کیونکہ اگر ہم آئی ایم ایف پروگرام بحال کرلیں گے تو دیگر ممالک بھی پاکستان کی مدد کریں گے جس سے غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر کے بحران میں کمی آئے گی۔
اس کے علاوہ ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سینئر منیجر ایکویٹی محمد ارباش کا کہنا تھا کہ ڈالر کے فکس ریٹ (کیپ) کو ختم کرنے اور آئی ایم ایف پروگرام بحال کرنے کے لیے حکومتی اقدامات سے مارکیٹ میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
فرسٹ نیشنل ایکویٹی کے سی ای او علی ملک نے کہا کہ ملک میں دوبارہ سرمایہ کاری کے رجحان سے مارکیٹ میں تیزی آرہی ہے، ابھی تک مارکیٹ کا حجم حوصلہ افزا ہے۔
حال ہی میں ملکی زرمبادلہ ذخائر میں تیزی سے کمی آنے کے بعد 13 جنوری کو 4 ارب 60 کروڑ ڈالر رہ گئے تھے جو ملکی معیشت کے لیے خطرناک صورتحال تھی۔
7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت نواں جائزہ مکمل ہونے کے بعد ایک ارب 20 کروڑ ڈالر حاصل ہوں گے، تاہم یہ پروگرام کچھ ماہ سے تاخیر کا شکار ہے۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے اشارہ دیا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے وفاقی حکومت، آئی ایم ایف کی سخت شرائط ماننے کو تیار ہے۔
انہوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم تیار ہیں اور شرائط پر عمل درآمد کرنے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ بات کرنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان ترقی کرسکے۔
وزیراعظم نے مزید کہا تھا کہ 2 ہفتے قبل میں نے آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر سے بات کی تھی تاکہ دوطرفہ اورکثیرالجہتی کے ساتھ آئی ایم ایف پروگرام کو آگے بڑھایا جائے۔
اس کے علاوہ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے اعلان کیا ہے کہ پاکستانی اور امریکی ایکسچینج ریٹ سے ڈالر کا فکس ریٹ (کیپ) آج سے ختم کردیا جائے گا۔