’نان ٹیکسٹائل‘ مصنوعات کی برآمدات میں کمی ریکارڈ
مالی سال 24-2023 کی پہلی ششماہی کے دوران سالانہ بنیادوں پر ’نان ٹیکسٹائل‘ برآمدات 0.65 فیصد کمی کے بعد 5 ارب 54 کروڑ ڈالر رہ گئی ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مارکیٹ میں طلب کی کمی کے باعث رواں مالی سال کے آغاز کے بعد سے نان ٹیکسٹال شعبے میں برآمدات میں مسلسل کمی دیکھی گئی۔
پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق ستمبر 2022 کے بعد سالانہ بنیادوں پر برآمدات میں اضافہ نہیں دیکھا گیا۔
گزشتہ مالی سال کے دوران نان ٹیکسٹال برآمدات میں 25.85 فیصد اضافہ ہوا تھا، چمڑے کے ملبوسات کی برآمدات میں 6.77 فیصد کمی واقع ہوئی تھی جبکہ سال 23-2022 میں جولائی اور دسمبر کے دوران چمڑے کے دستانے کی برآمدات میں 5.47 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے برعکس خام چمڑے کی برآمدات میں 8.63 فیصدکمی دیکھی گئی۔
ایک سال قبل کے مقابلے رواں سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران سیمنٹ کی برآمدات میں 40.45 فیصد کمی ہوئی۔
سرجیکل مصنوعات کی سپلائی میں پاکستان اہم ملک سمجھا جاتا ہے، تاہم یہ مصنوعات مغربی ممالک کی معروف برانڈز کے ذریعے دوبارہ مارکیٹ کی جاتی ہیں جس کے نتیجے میں ان مصنوعات کی برآمدی قیمت نہ ہونے کے برابر (برائے نام) ہے۔
گزشتہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے مقابلے میں مالی سال 23-2022 کی اسی مدت کے دوران سرجیکل مصنوعات کی برآمدات میں 8.53 فیصد اضافہ ہوا، فارماسیوٹیکل مصنوعات کی برآمدات میں بھی 26.85 فیصد اضافہ ہوا۔
مالی سال 23-2022 کے پہلے 6 ماہ کے دوران قالین (کارپٹ) کی برآمدات میں 1.93 فیصد اضافہ اور کھیلوں (اسپورٹس) کی مصنوعات میں 27.40 فیصد اضافہ ہوا جبکہ فٹ بال کی فروخت میں 53.58 فیصد اضافہ ہوا۔
یاد رہے کہ پاکستان نومبر 2022 میں قطر کے شہر دوحہ میں منعقد ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کے لیے فٹ بال سپلائی کرنے والا ملک تھا۔
پاکستان ادارہ شماریات کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک سال قبل کے مقابلے جولائی اور دسمبر کے دوران فوڈ باسکٹ کی نمو منفی 6.24 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
باسمتی چاول کی طلب میں کمی کی وجہ سے سالانہ بنیادوں پر جولائی اور دسمبر کے دوران چاول کی برآمدات میں نمو منفی 13.02 فیصد ریکارڈ کی گئی۔