• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

اسٹیٹ بینک ضوابط کی خلاف ورزی، 8 ایکسچینج کمپینوں کی 11 برانچوں کے اجازت نامے معطل

شائع January 24, 2023
— فائل فوٹو: ایکسچینج کمپنی
— فائل فوٹو: ایکسچینج کمپنی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ضوابط کی خلاف ورزی پر 8 ایکسچینج کمپنیوں کی 11 برانچوں کے اجازت نامے معطل کردیے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ مرکزی بینک نے ضوابطی ہدایات کی خلاف ورزی پر 8 ایکسچینج کمپنیوں کی 11 برانچوں کے اجازت نامے 7 سے 15 دن کے لیے معطل کر دیے ہیں، جو فوری طور پر نافذ العمل ہے۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ مرکزی بینک کی جانب سے ایکسچینج کمپنیوں کے آؤٹ لیٹس سے خفیہ شاپنگ کی گئی۔

مزید بتایا کہ یہ بات مشاہدے میں آئی کہ مذکورہ برانچوں کے کاؤنٹرز پر دستیابی کے باوجود صارفین کو غیر ملکی کرنسیوں کی فروخت سے انکار کیا جا رہا تھا۔

مرکزی بینک نے کہا کہ معطلی کے عرصے کے دوران تمام 11 آؤٹ لیٹس کی جانب سے ہر قسم کی کاروباری سرگرمیاں انجام دینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 4 اگست کو ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ شرح تبادلہ میں حالیہ اتار چڑھاؤ اور انٹربینک ریٹ اور اور بینکوں کی جانب سے اپنے صارفین کو پیش کردہ شرح کے درمیان فرق کی وجہ سے اس نے ایکسچینج کمپنیوں اور بینکوں کے فارن ایکسچینج آپریشنز کی نگرانی میں اضافہ کردیا ہے۔

اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے یکم اگست کو متعدد ایکسچینج کمپنیوں اور بینکوں کا معائنہ شروع کیا، اس بات کے واضح شواہد ملے کہ بینک پیسہ بنانے میں ملوث ہیں کیونکہ وہ ڈالر کے اسٹیٹ بینک کی جانب سے ظاہر کیے گئے نرخوں سے کہیں زیادہ قیمت وصول کر رہے ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے 2 اگست کو اپنے ضوابط کی خلاف ورزی پر 2 ایکسچینج کمپنیوں (گیلکسی ایکسچینج کمپنی اور الحمید انٹرنیشنل منی ایکسچینج کمپنی) کی 4 برانچوں میں آپریشنز معطل کر دیے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024