• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سینیٹ میں ’رائلٹیز فار آرٹسٹس‘ بل پیش

شائع January 17, 2023
سینیٹر فیصل جاوید خان نے بل پیش کیا—فوٹو: ٹوئٹر
سینیٹر فیصل جاوید خان نے بل پیش کیا—فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے سینیٹ میں ’رائلٹیز فار آرٹسٹس‘ کے بل کو منظوری کے لیے پیش کردیا۔

فیصل جاوید خان نے 16 جنوری کو اپنی ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ ’آرٹسٹ رائلٹی ریزولوشن‘ منظور ہونے کے ایک سال بعد بل کو سینیٹ میں پیش کردیا گیا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی جانب سے پیش کردہ بل ایوان سے منظور ہوجائے گا، جس کے بعد فنکاروں کو ان کے حقوق ملیں گے۔

اپنی ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے وضاحت کی کہ پیش کردہ بل میں ’کاپی رائٹس 1962‘ کے قوانین میں ترمیم کرکے فنکاروں کو خود مختار کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ بل کی منظوری کے بعد باصلاحیت اور خصوصی طور پر مالی طور پر غیر مستحکم افراد کاپی رائٹس قوانین اور اپنے کام کے حساب سے اچھا معاوضہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

ان کی جانب سے ’رائلٹیز فار آرٹسٹس‘ بل کو پیش کیے جانے پر شوبز شخصیات نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں فنکاروں کا سچا مخلص بھی قرار دیا۔

اداکار عمیر رانا نے ان کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے ان کی تعریفیں کیں اور ان کی جانب سے پیش کیے جانے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

علاوہ ازیں اداکار میکال ذوالفقار نے بھی فیصل جاوید خان کی ٹوئٹ کے اسکرین شاٹ کو شیئر کرتے ہوئے ان کی تعریفیں کیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

بل کو پیش کیے جانے سے قبل گزشتہ برس جنوری میں ہی انہوں نے سینیٹ سے ’آرٹسٹ رائلٹی ریزولوشن‘ پاس کروایا تھا۔

انہوں نے اس وقت کہا تھا کہ ریزولوشن پاس ہونے کے بعد مذکورہ معاملے کا ترمیمی بل پیش کیا جائے گا اور اب بل کو پیش کردیا گیا۔

ماضی میں فیصل جاوید خان نے مذکورہ معاملے پر بتایا تھا کہ ’رائلٹی ریزولوشن‘ پاس ہونے سے ’کاپی رائٹس ایکٹ 1962‘ میں ترامیم کرکے نئی قانون سازی کی راہ ہموار ہوگئی جب کہ ملک میں ’کاپی رائٹس‘ کے قوانین بھی سخت ہوجائیں گے۔

انہوں نے وضاحت کی تھی کہ اب تک پاکستان میں کسی بھی اداکار یا گلوکار کو اگر ٹی وی کے بعد تھیٹر یا پھر کسی تقریب میں پرفارمنس کرنی پڑتی ہے یا پھر ان کا ڈراما یا فلم دوبارہ نشر یا ریلیز ہوتی ہیں تو فنکار کو صرف ایک بار ہی معاوضہ ملتا ہے مگر نئی قانون سازی کے بعد آرٹسٹ کو ہر بار معاوضہ ملنا شروع ہوجائے گا۔

فیصل جاوید خان نے بتایا تھا کہ بل میں ’آرٹسٹ‘ لفظ کی بھی دوبارہ تشریح کی جائے گی اور مذکورہ بل تمام پرفارمنگ آرٹسٹس کو تحفظ فراہم کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024