جماعت اسلامی کا بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں مبینہ تبدیلی کےخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
جماعت اسلامی نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں مبینہ تبدیلی کے خلاف ملک کے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا۔
الیکشن کمیشن نے کراچی میں منعقدہ بلدیاتی انتخابات کے ایک روز بعد گزشتہ روز تمام 235 یونین کونسلز کے غیرحتمی نتائج جاری کردیے جس میں پیپلزپارٹی 93 نشستوں کے ساتھ پہلے، جماعت اسلامی 86 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی آئی 40 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
تاہم امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جماعت اسلامی نے کراچی میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’ہماری 8 جیتی ہوئی نشستیں پیپلز پارٹی کو دے دی گئی ہیں، ان یو سیز کے نتائج کے دستخط شدہ فارم 11 ہمارے پاس موجود ہیں، اس لحاظ سے ہماری اب تک جیتی ہوئی کُل نشستیں 94 ہیں جبکہ 10 ایسی نشستیں ہیں جن پر ہم نے دوبارہ گنتی کی اپیل کردی ہے‘۔
نتائج سامنے آنے کے بعد نتائج میں مبینہ تبدیلی کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا گیا۔
جماعت اسلامی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا بیان جاری کیا گیا جس میں عوام اور پارٹی کارکنان سے اپنے اپنے شہر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیوں کا اہتمام کرنے کی اپیل کی گئی۔
سراج الحق نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ 2018 کی طرح الیکشن پر کسی کو شب خون مارنے کی اجازت نہیں دیں گے، نتائج تبدیل کیے گئے تو کراچی سمیت پورے ملک میں احتجاج ہوگا’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’نتائج میں تاخیر سے عوام کے ذہنوں میں شبہ پیدا ہو رہا ہے، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری ادا کرے، درست نتائج کا اعلان کیا جائے‘۔
گزشتہ شب حافظ نعیم الرحمٰن نے اعلان کیا تھا کہ کل پورے ملک میں کراچی کے مینڈیٹ کے لیے احتجاج کیا جائے گا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے، تم کون ہوتے ہو مینڈیٹ چھینے والے، اپنےحق پر کسی کو بھی ڈاکا نہیں مارنے دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس جس ڈی آر او پر دھاندلی ہوئی ہے وہاں دھرنا دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو جماعت اسلامی کی فتح پر ڈاکا قرار دیتے ہوئے کارکنان کو آج اسلام آباد میں ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کی گئی۔
ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’تمام محب وطن پاکستانی آج دوپہر ڈھائی بجے ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں، ڈی چوک سے ریلی کی صورت میں الیکشن کمیشن دفتر جائیں گے اور دفتر کا گھیراؤ کریں گے‘۔
علاوہ ازیں کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تبدیلی کے خلاف امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی ہدایت پر جماعت اسلامی کی جانب سے پنجاب بھر میں بھی احتجاج کا اعلان کیا گیا۔
تمام جماعتوں سے بات چیت کی مشروط پیشکش
بلدیاتی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے تمام جماعتوں سے بات چیت کی مشروط پیشکش کردی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزداہ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی سے بھی بات کرنے کے لیے تیار ہے مگر پہلے جو جیتا ہے اسے جیتا ہوا تسلیم کریں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ’بلدیاتی انتخابات میں ہم نمبر ون پارٹی کے طور پر سامنے آئے ہیں لیکن نتائج تبدیل کرکے نمبر ون پارٹی کو نمبر 2 پارٹی بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سندھ حکومت نےنتائج درست نہ کیے تو ہم الیکشن کمیشن اور عدالتوں سےفیصلہ کرا لیں گے‘۔
خیال رہے کہ کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ کے دیگر اضلاع سے بلدیاتی انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا اور ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے 24 گھنٹوں سے زائد وقت کے بعد غیر حتمی نتیجہ جاری کیا گیا۔
نتائج میں جان بوجھ کر تاخیر کیے جانے کا دعویٰ کرتے ہوئے انتخابی عمل میں شامل سیاسی جماعتوں نے پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام عائد کیا اور الیکشن کمیشن کو ’خاموش تماشائی‘ قرار دیا۔