• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

کراچی کے بلدیاتی نظام میں میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟

شائع January 17, 2023
—فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

کراچی میں بلدیاتی حکومت کا نظام 3 درجے پر مشتمل ہے، جن میں پہلا یونین کمیٹی (یو سی)، دوسرا ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز (ٹی ایم سیز) اور تیسرا سٹی کونسل یا کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) شامل ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق گزشتہ بلدیاتی حکومت کے نظام میں کراچی کے 7 اضلاع کئی ضلعی میونسپل کارپوریشن پر مشتمل تھے اور گزشتہ بلدیاتی انتخابات میں 209 یونین کونسل اور 99 مخصوص نشستیں تھیں۔

تاہم نئے بلدیاتی نظام میں ضلع میونسپل کارپوریشن کو ختم کرکے یونین کمیٹی کے وائس چیئرمین اور مخصوص نشستوں پر منتخب کردہ اراکین پر مشتمل 25 ٹاؤن بنائے گئے ہیں۔

نئے بلدیاتی نظام کے تحت شہر میں 246 یونین کمیٹیاں ہیں اور ان کے منتخب کردہ چیئرمین کراچی میونسپل کونسلز (کے ایم سیز) کے سٹی کونسل کی نمائندگی کرتے ہیں، 121 مخصوص نشستوں پر بالواسطہ انتخابات کے بعد کُل 367 اراکین ہوں گے۔

ان میں نوجوانوں ، غیر مسلموں اور مزدوروں کی 5،5 فیصد نشستیں ہیں جبکہ ٹرانس جینڈر اور معذور افراد کے لیے ایک ایک فیصد نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔

سٹی کونسل کی 121 نشستوں میں خواتین کے لیے 81 مخصوص نشستیں، مزدوروں، نوجوانوں اور اقلیتوں کے لیے 12 جبکہ ٹرانسجینڈر اور معذور افراد کے لیے 2،2 مخصوص نشستیں شامل ہیں۔

اس کے بعد 367 اراکین پر مشتمل ایوان ہاتھ اٹھا کر میئر اور ڈپٹی میئر منتخب کریں گے۔

لوکل گورنمنٹ قانون کے مطابق 4 جنرل کونسلز کے ساتھ چیئرمین اور وائس چیئرمین مشترکہ طور پر 246 یونین کونسلز میں انفرادی کے بجائے پینل کے طور پر انتخابات لڑتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ 246 یونین کونسل کے چیئرمین، وائس چیئرمین اور 984 جنرل کونسلز براہ راست منتخب ہوں گے۔

یونین کونسل میں منتخب کردہ 6 نمائندگان مخصوص نشستوں (دو خواتین، ایک مزدور یا کسان، ایک نوجوان اور غیر مسلم رکن) کے لیے کونسلرز کو نامزد کریں گے۔

اس کے علاوہ شہر میں 25 ٹاؤن میونسپل کونسلز ہوں گی جو اپنے کُل اراکین میں سے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کریں گی۔

حال ہی میں ختم ہونے والی ضلع میونسپل کونسلوں میں کورنگی، کراچی جنوبی، غربی، ملیر، وسطی اور شرقی شامل ہیں تاہم ضلع میونسپل سینٹرل کیماڑی انتخابات کے بعد بنائی گئی ہے۔

ضلع کورنگی میں ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کے ساتھ 4 ٹاؤن بنائے گئے جن میں ماڈل کالونی ٹاؤن، شاہ فیصل ٹاؤن، لانڈھی ٹاؤن اور کورنگی ٹاؤن شامل ہیں، ان 4 ٹاؤن میں 37 یونین کمیٹیاں ہیں۔

کراچی جنوبی میں 2 ٹاؤن (صدر ٹاؤن اور لیاری ٹاؤن) ہیں اور 26 یونین کونسلز ہیں۔

کراچی غربی میں 3 ٹاؤن (اورنگی ٹاؤن، مومن آباد ٹاؤن، منگھوپیر ٹاؤن) اور 26 یونین کونسلز ہیں۔

ضلع ملیر میں 3 ٹاؤن (گڈاپ ٹاؤن، ملک ٹاؤن اور ابراہیم حیدری ٹاؤن) اور 30 یونین کونسل ہیں۔

ضلع سینٹرل میں 5 ٹاؤن (نیو کراچی ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد ٹاؤن، گلبرگ ٹاؤن، لیاقت آباد ٹاؤن اور ناظم آباد ٹاؤن) اور 45 یونین کونسل ہیں۔

ضلع شرقی میں 5 ٹاؤن (سہراب گوٹھ، صفورہ، گلشن اقبال، جمشید ٹاؤن اورچنيسر گوٹھ) شامل ہیں، جمشید ٹاؤن میں 11 یونین کونسلز جبکہ دیگر ٹاؤن میں 8 یونین کونسل ہیں۔

ضلع کیماڑی میں 3 ٹاؤن (بلدیہ ٹاؤن، ماڑی پور اور موروڑو ماری بہار) اور 32 یونین کونسل ہیں۔

مخصوص نشستوں پر ایک ماہ کے اندر انتخابات ہوں گے، وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میئر، ڈپٹی میئر اور ڈسٹرکٹ چیئرمین منتخب کرنے کے لیے سٹی کونسل، ٹاؤن میونسپل کونسل، ضلع کونسل اور دیگر کی مخصوص نشستوں میں ایک ماہ کے اندر انتخابات ہوں گے۔

کراچی ایکسپو سینٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے صاف و شفاف انتخابات کرانا ان کی حکومت کا صوبے کے عوام کے ساتھ وعدہ اور جمہوریت کا مظہر ہے، انہوں نے تمام کامیاب امیدواروں کو بھی مبارک باد دی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024