مسلم لیگ(ق) کو پی ٹی آئی میں ضم کرنے سے متعلق بیان پر پرویزالہٰی کی بنیادی رکنیت معطل
پاکستان مسلم لیگ (ق) نے چوہدری پرویز الہٰی کو پارٹی ضم کرنے کے بیان پر شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کی بنیادی رکنیت معطل کردی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی طرف سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کو تحریک انصاف میں ضم کرنے کے حوالے سے گفتگو پر پارٹی قیادت نے وضاحت دینے تک ان کی رکنیت معطل کردی ہے۔
مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی طرف سے چوہدری پرویز الہیٰ کو جاری کردہ شوکاز نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ رات کو چلنے والی خبروں کے حوالے سے مرکزی صدر چوہدری شجاعت نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا۔
شوکاز نوٹس کے مطابق چوہدری شجاعت نے اس اقدام کا سختی سے نوٹس لیا کہ صوبائی صدر پارٹی کو کسی دوسری جماعت میں ضم نہیں کر سکتا۔
شوکاز نوٹس میں چوہدری پرویز الہٰی سے غیر آئینی اور غیرقانونی اقدام کی وضاحت طلب کی گئی ہے۔
پارٹی کی طرف سے شوکاز میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستان مسلم لیگ بحیثیت سیاسی جماعت اپنا تشخص، ووٹ بینک، پارٹی ڈسپلن اور منشور و ضابطہ رکھتی ہے جس کی خلاف ورزی آپ کے رات گئے میڈیا کو دیے گئے بیانات سے معلوم ہوتی ہے اور اس بنا پر آپ کو 7 دن کا شوکاز نوٹس دیا جاتا ہے۔‘
نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ آپ (پرویز الہٰی) سات دن کے اندر اپنے اس غیرآئینی اقدام کی وضاحت دیں ورنہ آپ کے خلاف پارٹی آئین کے آرٹیکل 16 اور آرٹیکل 50 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تاہم آپ کی وضاحت تک پارٹی سے آپ کی بنیادی رکنیت معطل کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ رات تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی نے کہا تھا کہ عمران خان نے ان سے مسلم لیگ (ق) کو تحریک انصاف میں ضم کرنے کی تجویز دی ہے۔
مسلم لیگ (ق) کے پی ٹی آئی میں ضم ہونے یا اتحاد سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے گھر میں اجلاس رکھا ہے، اس میں ہمارے تمام اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی، پارٹی کے عہدیدار اور سینیٹر کامل علی آغا بھی آرہے ہیں اور ہم مشورہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ کہا ہے کہ اگر آپ پارٹی میں ضم ہوجائیں تو وہ پارٹی اور آپ کے لیے اچھا ہے اور مونس الہٰی کا بھی یہی خیال ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا تھا کہ ہمارے آنے سے ان کو تقویت ملے گی اور بہتری آئے گی، مشکلات تو ہمیں زیادہ ہے، ان کے لیے نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم اس پارٹی کے ساتھ آئیں اور ان کے ساتھ مشاورت سے چلیں۔