• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ارشد شریف قتل کیس: خصوصی تحقیقاتی ٹیم آج دبئی اور کینیا روانہ ہوگی

شائع January 14, 2023
جے آئی ٹی ارشد شریف کے آخری دنوں کی ملاقاتوں اور رابطوں کی معلومات حاصل کرے گی—فوٹو: معید پیرزادہ ٹوئٹر
جے آئی ٹی ارشد شریف کے آخری دنوں کی ملاقاتوں اور رابطوں کی معلومات حاصل کرے گی—فوٹو: معید پیرزادہ ٹوئٹر

صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقاتی ٹیم آج (14 جنوری کو) دبئی اور کینیا کے لیے روانہ ہوگی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے افسر نے ڈان کو بتایا کہ خصوصی جے آئی ٹی کے سفری اخراجات اسلام آباد پولیس کے بجٹ سے ادا کیے جائیں گے۔

عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مختلف سربراہان سمیت مینٹینینس اور تحقیقات کے تحت اسلام آباد پولیس کے بجٹ سے ایک کروڑ روپے ادا کیے جائیں گے۔

کینیا اور دبئی سفر کرنے کے لیے خصوصی جے آئی ٹی نے اخراجات کے بندوبست کے لیے دسمبر میں وزارت داخلہ کو درخواست دی تھی۔

بعدازاں وزارت داخلہ نے جے آئی ٹی کے اخراجات ادا کرنے سے معذرت کر لی تھی۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ وزارت داخلہ نے ناصرف درخواست کو مسترد کیا بلکہ انہوں نے متعلقہ وزیر کو ناراض بھی کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اب سفری اخراجات اسلام آباد پولیس کے بجٹ سے ادا کیے جائیں گے‘۔

عہدیدار نے بتایا کہ دبئی کے سفر میں خصوصی جے آئی ٹی کے ارکان ارشد شریف کی مصروفیات کی تحقیقاتی کریں گے اور صحافی نے جن لوگوں سے رابطہ رکھا ان سے پوچھ کچھ کی جائے گی۔

ایک ہفتہ دبئی میں قیام کے بعد تحقیقاتی ٹیم کینیا کے لیے روانہ ہوگی۔

کینیا حکومت نے صحافی کے قتل کی تحقیقات کے لیے خصوصی جے آئی ٹی سے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

وزارت خارجہ نے دبئی اور کینیا میں پاکستانی سفیروں کو ٹیم کے ساتھ تعاون کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ خصوصی جے آئی ٹی جائے وقوع روانہ ہوگی اور فائرنگ میں ملوث اہلکاروں سے تحقیقات کے علاوہ ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کرنے والے میڈیکو-لیگل (طبی قانون دان) افسران سے ملاقات کرے گی۔

اس کے علاوہ کینیا کی آزاد پولیسنگ اوور سائیٹ اتھارٹی سے بھی پوچھ کچھ کی جائے گی۔

خصوصی جے آئی ٹی میں اسلام آباد ہیڈکوارٹر ڈپٹی انسپکٹر جنرل اویس احمد، ایف آئی اے سائبر کرایم کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل وقار الدین سید، انٹر سروسز انٹیلی جنس کے نمائندگان اور اسلام آباد پولیس کے انٹیلی جنس بیورو اور تحقیقاتی افسران شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024