رواں مالی سال گاڑیوں کی فروخت میں 56 فیصد تک کمی
مالی سال 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران آٹو سیکٹر کی فروخت میں 28.4 فیصد سے 56.5 فیصد تک بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صرف کاروں کی کُل فروخت 40 فیصد کمی کے ساتھ جولائی تا دسمبر کے دوران 68 ہزار 900 یونٹس رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران ایک لاکھ 14 ہزار 774 یونٹس تھی۔
فروخت میں کمی کی وجہ بڑھتی ہوئی قیمتیں، بلند شرح سود، مہنگی لیز، اور آٹو فنانسنگ پر پابندی کے علاوہ لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) نہ کھولنے کے نتیجے میں پُرزوں کی کمی ہے جس کی وجہ سے مختلف اسمبلرز کی جانب سے پیداوار رک گئی ہے، جاپانی ماڈلز کی ترسیل میں تاخیر ہوئی اور آٹو موبائل کی طلب میں بھی کمی آئی۔
ماڈل ایئر کی تبدیلی کی وجہ سے بھی گاڑیوں کی فروخت میں کمی آئی جس سے دسمبر 2022 میں کاروں کی فروخت نومبر کے مقابلے میں 15 ہزار 432 یونٹس سے کم ہوکر 13 ہزار 768 ہوگئی۔
پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز کے اعداد و شمار کے مطابق ٹویوٹا کرولا اور یارِس کی فروخت میں 59 فیصد کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی جو کہ مالی سال 2022 کی پہلی ششماہی میں 29 ہزار 126 یونٹس سے کم ہوکر 12 ہزار 65 یونٹس تک آگئی، ماہانہ بنیادوں پر فروخت کم ہوکر ایک ہزار 879 یونٹس پر آگئی جوکہ نومبر میں ایک ہزار 933 یونٹس تھی۔
ہونڈا سوک/سٹی کی فروخت 49 فیصد کم ہو کر 17 ہزار 620 یونٹس سے 8 ہزار 906 یونٹس رہ گئی، دسمبر میں فروخت نومبر کے مقابلے میں ایک ہزار 509 یونٹس سے کم ہوکر 981 یونٹس تک گر گئی۔
تاہم سوزوکی سوئفٹ کے نئے ماڈل نے مالی سال 2022 میں 497 یونٹس کی فروخت کے مقابلے میں 7 ہزار 136 یونٹس کے ساتھ فروخت میں اضافہ ظاہر کیا، دسمبر میں اس کی فروخت نومبر کے مقابلے میں 2 ہزار 242 یونٹس سے کم ہو کر ایک ہزار 428 یونٹس تک آگئی۔
ہزار سی سی گاڑیوں کی کیٹیگری میں مالی سال 2023 کے پہلے 6 ماہ پاک سوزوکی کے لیے مایوس کن ثابت ہوئے کیونکہ سوزوکی کلٹس اور ویگن آر کی فروخت 65 فیصد اور 68 فیصد گر کر بالترتیب 5 ہزار 143 اور 3 ہزار 769 یونٹس رہ گئی جو گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران بالترتیب 14 ہزار 516 یونٹس اور 11 ہزار 629 یونٹس تھی۔
اس کے برعکس دسمبر میں کلٹس کی فروخت ایک ہزار 134 یونٹس سے کم ہو کر ایک ہزار 57 یونٹس رہ گئی جبکہ ویگن آر کی فروخت مذکورہ مدت میں 716 یونٹس سے بڑھ کر 872 ہو گئی۔
ہزار سی سی سے کم گاڑیوں کی کیٹگری میں 660 سی سی سوزوکی آلٹو کی فروخت مالی سال 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران 32 ہزار 388 یونٹس سے 15 فیصد کم ہو کر 27 ہزار 614 یونٹس رہی جبکہ بولان کی فروخت 6 ہزار 241 یونٹس سے 61 فیصد گر کر 2 ہزار 436 یونٹس رہ گئی۔
دسمبر 2022 میں آلٹو اور بولان کی فروخت نومبر میں بالترتیب 7 ہزار 252 اور 503 یونٹس کے مقابلے میں 6 ہزار 898 اور 464 رہی۔
جیپ اور پک اپ کی فروخت مالی سال 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران میں 28.4 فیصد کم ہوکر 15 ہزار 188 یونٹس رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 21 ہزار 202 یونٹس تھی، جبکہ دسمبر 2022 کی فروخت نومبر میں 3 ہزار 99 یونٹس سے بڑھ کر 3 ہزار 216 یونٹس تک پہنچ گئی۔
بسوں کی فروخت 23 فیصد بڑھ کر 320 یونٹس ہو گئی جو مالی سال 2022 کے جولائی تا دسمبر میں 260 یونٹس تھی جبکہ ٹرکوں کی فروخت (جو کہ ملک کی درآمد/برآمد کا ایک بیرومیٹر ہے) مالی سال 2023 کی پہلی ششماہی میں 2 ہزار 802 یونٹس سے 42 فیصد کم ہو کر ایک ہزار 627 یونٹس رہ گئی۔
موٹر سائیکلوں کی فروخت گزشتہ سال 9 لاکھ 38 یونٹس کے مقابلے میں 33 فیصد کم ہوکر 6 لاکھ 27 ہزار 835 یونٹس ہوگئی، ہونڈا موٹر سائیکل کی فروخت گزشتہ برس 6 لاکھ 78 ہزار 655 یونٹس کے برعکس 23 فیصد کم ہوکر 5 لاکھ 22 ہزار 770 یونٹس ہوگئی۔
سوزوکی موٹر سائیکل کی فروخت مالی سال 2023 کی پہلی ششماہی میں 20 ہزار 762 یونٹس ہوگئی جوکہ گزشتہ مالی سال اسی مدت کے دوران 18 ہزار 23 یونٹس تھی، یاماہا بائیکس کی فروخت گزشتہ سال 12 ہزار 193 یونٹس سے کم ہو کر 193 یونٹس ہوگئی۔