ممنوعہ فنڈنگ کیس: ایف آئی اے تحقیقات کے خلاف پی ٹی آئی کی عدالت میں درخواست
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تحقیقات کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے وکیل نے چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گُل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل تین رکنی بینچ کے سامنے درخواست دائر کی۔
درخواست میں پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے جاری کارروائیاں اور تحقیقات بند کرنے کے لیے عدالت حکم امتناع جاری کرے۔
تحریک انصاف نے ایف آئی اے کی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی رپورٹ کو چیلنج کیا ہے جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ حاصل کرنے کے الزامات کو ایف آئی اے کی جانب سے ثابت کیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے وکیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اپنے دفاع اور کیس میں پوزیشن واضح کرنے کے لیے کئی مواقع فراہم کیے گئے تھے۔
الیکشن کمیشن قانون کے ڈائریکٹر جنرل محمد ارشد کا کہنا تھا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد پارٹی کو نوٹس بھیجا گیا لیکن پی ٹی آئی نے شو کاز نوٹس کا کوئی جواب نہیں دیا۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ شوکاز نوٹس حتمی مرحلہ نہیں ہے، سیاسی جماعت نوٹس کا جواب دے سکتی تھی اور متعلقہ دستاویزات پیش کر کے اپنا دفاع کر سکتی تھی۔
پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے اس لیے انہیں اس طرح کا نوٹس جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 11 جنوری تک ملتوی کردی۔